چیرمین سینیٹ سمیت کئی سیاستدانوں کو جعلی رسیدیں بھیجنے والا ملزم گرفتار

ملزم نے خورشید شاہ، ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کو بھی بینک کی جعلی رسیدیں ارسال کیں۔


ویب ڈیسک January 21, 2017
ملزم نے خورشید شاہ، ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمان کو بھی بینک کی جعلی رسیدیں ارسال کیں۔ فوٹو؛ فائل

ایف آئی اے نے چیرمین سینیٹ رضا ربانی سمیت کئی سیاستدانوں کو جعلی رسیدیں بھیجنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

چیرمین سینیٹ اوراسپیكر قومی اسمبلی كی جانب سے سامنے آنے والے بیانات نے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا كردی جب انہوں نے بتایا كہ انہیں اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز بینك كی جانب سے 50، 50 كروڑ روپے ان كے اكاؤنٹ میں جمع كرائے جانے كی رسیدیں موصول ہوئی ہیں جب كہ ان كا كوئی بینك اكاؤنٹ اس بینك میں موجود نہیں، اسی طرح كی اطلاعات اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور جمعیت علماء اسلام كے سربراہ مولانا فضل الرحمان كی جانب سے بھی موصول ہوئیں جس فوری طور پر وزارت داخلہ سرگرم ہوگئی اور ایف آئی اے كو معاملے كی تحقیقات كی ذمہ داری دی گئی۔

ایف آئی اے كراچی نے 2 روز كی تفتیش كے بعد ہفتے كو ایس ایم ای بینك كے سابق ملازم عتیق الرحمان كو گرفتار كرلیا۔ عتیق الرحمان نے ابتدائی تفتیش میں انكشاف كیا كہ اس كا بینادی مقصد سیاستدانوں كی جانب سے كی جانے والی مبینہ كرپشن كو سامنے لانا اور اپنے خلاف بنائے جانے والے جھوٹے مقدمے كے خلاف آواز بلند كرنا تھا جس کے لیے اس نے بینك كی رسیدیں چراكر جعلی رسیدیں تیار كیں اور ویب سائٹ كے ذریعے سیاستدانوں كے پتے حاصل كركے ان پر ارسال كردیں۔

ایف آئی اے حكام كے مطابق ملزم نفسیاتی مسائل كا شكار دكھائی دیتا ہے تاہم اس سلسلے میں حتمی طور پر كچھ نہیں كہا جاسكتا۔ ایف آئی اے حكام كا كہنا ہے كہ ملزم سے تفتیش كا سلسلہ جاری ہے اور یہ پتا لگانے كی كوشش كی جارہی ہے كہ اس نے تن تنہا جعلی بینك رسیدیں سیاستدانوں كو ارسال كیں یا اس سازش میں اس كے ساتھ دیگر لوگ بھی ملوث ہے اور اگر ایسا ہے تو ان كے مقاصد كیا تھے۔

عتیق الرحمان كے خلاف ایس ایم ای بینك انتظامیہ كی جانب سے ایف آئی اے كو درخواست دی گئی تھی كہ اس نے ایك جعلی پے آرڈر كے ذریعے بینك كو مالی نقصان پہنچایا جس پر گزشتہ سال دسمبر میں عتیق الرحمان كے خلاف مقدمہ درج كیا گیا تھا اور ملزم كو بینك انتظامیہ نے نوكری سے بھی فارغ كردیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں