پاکستان ہاکی لیگ حکومتی تعاون اشد ضروری ہےشہباز سینئر
غیرملکی پلیئرز کو لانا میری ذمے داری ہوگی،پی ایچ ایف سیکریٹری کا ایکسپریس کو انٹرویو
پی ایچ ایف کے سیکریٹری اولمپئن شہبازسینئر نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان ہاکی لیگ منعقد کرانے کی اجازت کے ساتھ مدد کرے، میں غیرملکی کھلاڑیوں کوپاکستان لیکرآؤں گا، قومی کھیل کا زوال المیہ ہے، 20کروڑ روپے کی سرکاری گرانٹ کا ملنا خوش آئند لیکن ہنوز وسائل کی کمی کا سامنا ہے، اگلے دو برسوں میں نیا ٹیلنٹ ابھرکرسامنے آئے گا، اگلے اولپمکس میں رسائی ہدف ہے، قومی سینئر اورجونیئر ہاکی ٹیمیں رواں سال جون میں یورپی مما لک کا دورہ کریں گی۔
پی ایچ ایف کے سیکریٹری اولمپئن شہبازسینئر نے اتوارکوعبدالستار ایدھی ہاکی کلب میں نمائندہ ایکسپریس کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان میں ہاکی لیگ منعقد ہوئی تو اس کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے ، مقامی کھلاڑیوں کوتجربے کے ساتھ قومی فیڈریشن کو مالی آسودگی بھی حاصل ہوجائے گی، تاہم اس ضمن میں حکومتی کردار اہمیت کا حامل ہے، سرکاری اجازت اور معاونت سے لیگ کے مقاصد حاصل ہوسکتے ہیں، پاکستان ہاکی لیگ میں شرکت کے لیے غیرملکی کھلاڑیوں کوآمادہ کرکے ملک میں لانا میری ذمے داری ہے، مجھے قوی امید ہے کہ یورپ کھلاڑی پاکستان آکر کھیلنے میں کوئی عار محسوس نہیں کریں گے۔
شہبازسینئرنے کہا کہ اگر وزیراعظم پاکستان دلچسپی لیں تو قومی ہاکی جلداپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے، ایک سوال کے جواب میں قومی فیڈریشن کے سیکریٹری نے کہا کہ نئے ٹیلنٹ کوسامنے لانے کے لیے پی ایچ ایف ویژن2020 پر عمل پیرا ہے، کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر ہوگا، شارٹ ٹرم کو ذہن میں رکھ کر لانگ ٹرم کے لیے کام کررہا ہوں، بدقسمتی سے آج پاکستان کا عالمی تودرکنار ایشین ہاکی میں کوئی مقام نہیں، ہماری کاوشوں کے ساتھ کھلاڑیوں کو بھی بھرپور محنت اور لگن کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا، ریجنل ہاکی عہدیدار غیرملکی دوروں پرنظر رکھنے کی بجائے کھلاڑیوں کی تربیت پر زور دیں،انٹر کلب ہاکی ٹورنامنٹ کا فائنل راؤنڈ جلد ہوگا۔
شہبازسینئر کا کہنا تھا کہ قومی فیڈریشن کا سالانہ کلینڈر تیار کیا جارہا ہے، پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کے ساتھ قومی جونیئر انڈر18 ہاکی ٹیم بھی ماہ جون میں نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور یورپی ممالک کا دورہ کرے گی، حکومت پاکستان کی جانب سے20 کروڑ روپے کے عطیہ پرشکرگزار ہیں لیکن فیڈریشن کو اپنے اسٹیڈیم اور جم سمیت دیگر سہولیات کی اشد ضرورت ہے، اگر حکومت مدد کرے تو قومی کھیل کو اگلے دو برسوں میں دوام مل سکتا ہے، ویمن ہاکی کوتقویت دی جارہی ہے، کراچی میں ہاکی کے فروغ کے لیے کے ایچ اے کے صدر ڈاکٹر محمد علی شاہ اور سیکریٹری سیدحیدرحسین کی کاوشیں قابل قدر ہیں، شہر میں ہاکی کی ترقی کے لیے پی ایچ ایف بھرپور تعاون کریگی۔
پی ایچ ایف کے سیکریٹری اولمپئن شہبازسینئر نے اتوارکوعبدالستار ایدھی ہاکی کلب میں نمائندہ ایکسپریس کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان میں ہاکی لیگ منعقد ہوئی تو اس کے دوررس نتائج برآمد ہوں گے ، مقامی کھلاڑیوں کوتجربے کے ساتھ قومی فیڈریشن کو مالی آسودگی بھی حاصل ہوجائے گی، تاہم اس ضمن میں حکومتی کردار اہمیت کا حامل ہے، سرکاری اجازت اور معاونت سے لیگ کے مقاصد حاصل ہوسکتے ہیں، پاکستان ہاکی لیگ میں شرکت کے لیے غیرملکی کھلاڑیوں کوآمادہ کرکے ملک میں لانا میری ذمے داری ہے، مجھے قوی امید ہے کہ یورپ کھلاڑی پاکستان آکر کھیلنے میں کوئی عار محسوس نہیں کریں گے۔
شہبازسینئرنے کہا کہ اگر وزیراعظم پاکستان دلچسپی لیں تو قومی ہاکی جلداپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے، ایک سوال کے جواب میں قومی فیڈریشن کے سیکریٹری نے کہا کہ نئے ٹیلنٹ کوسامنے لانے کے لیے پی ایچ ایف ویژن2020 پر عمل پیرا ہے، کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر ہوگا، شارٹ ٹرم کو ذہن میں رکھ کر لانگ ٹرم کے لیے کام کررہا ہوں، بدقسمتی سے آج پاکستان کا عالمی تودرکنار ایشین ہاکی میں کوئی مقام نہیں، ہماری کاوشوں کے ساتھ کھلاڑیوں کو بھی بھرپور محنت اور لگن کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا، ریجنل ہاکی عہدیدار غیرملکی دوروں پرنظر رکھنے کی بجائے کھلاڑیوں کی تربیت پر زور دیں،انٹر کلب ہاکی ٹورنامنٹ کا فائنل راؤنڈ جلد ہوگا۔
شہبازسینئر کا کہنا تھا کہ قومی فیڈریشن کا سالانہ کلینڈر تیار کیا جارہا ہے، پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کے ساتھ قومی جونیئر انڈر18 ہاکی ٹیم بھی ماہ جون میں نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور یورپی ممالک کا دورہ کرے گی، حکومت پاکستان کی جانب سے20 کروڑ روپے کے عطیہ پرشکرگزار ہیں لیکن فیڈریشن کو اپنے اسٹیڈیم اور جم سمیت دیگر سہولیات کی اشد ضرورت ہے، اگر حکومت مدد کرے تو قومی کھیل کو اگلے دو برسوں میں دوام مل سکتا ہے، ویمن ہاکی کوتقویت دی جارہی ہے، کراچی میں ہاکی کے فروغ کے لیے کے ایچ اے کے صدر ڈاکٹر محمد علی شاہ اور سیکریٹری سیدحیدرحسین کی کاوشیں قابل قدر ہیں، شہر میں ہاکی کی ترقی کے لیے پی ایچ ایف بھرپور تعاون کریگی۔