یمن میں فورسز اور باغیوں میں جھڑپیں 66 ہلاک
باب المندب میں 2 دنوں میں حوثی ملیشیا کے 54 جنگجو، سیکیورٹی فورسز کے 14اہلکار مارے گئے، درجنوں زخمی
یمن میں دو دنوں میں شدید جھڑپوں کے دوران 66 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
بحیرہ احمر کے اہم بندرگاہی علاقے باب المندب میں حوثی باغیوں اور صدر منصور ہادی کی وفادار فورسز کے مابین جھڑپوں میں حوثی ملیشیا اور اسکے اتحادیوں کے 54 جنگجو مارے گئے جبکہ 55 زخمی ہوگئے۔ ان جھڑپوں میں حکومتی فورسز کے بھی 14اہلکار ہلاک22 زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری طرف امریکی فوج کی جانب سے یمن کے وسطی علاقے میں کیے گئے ایک ڈرون حملے میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے7 جہادی مارے گئے ہیں، یمنی سیکیورٹی ذرائع نے بھی حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
ایک اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھتے ہوئے بتایا کہ امریکی ڈرون سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اور اْس میں سوار مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔ یہ حملہ البعیدہ صوبے کے مقام صوامہ میں کیا گیا۔ 2 روز قبل جمعہ 19 جنوری کو البدایا صوبے کے ایک اور مقام پر کیے گئے ڈرون حملے میں القاعدہ کا ایک عسکری انسٹرکٹر مارا گیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکا یمن میں متحرک القاعدہ کی ذیلی شاخ القاعدہ عرب پیننسلولاکو بھی ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔
بحیرہ احمر کے اہم بندرگاہی علاقے باب المندب میں حوثی باغیوں اور صدر منصور ہادی کی وفادار فورسز کے مابین جھڑپوں میں حوثی ملیشیا اور اسکے اتحادیوں کے 54 جنگجو مارے گئے جبکہ 55 زخمی ہوگئے۔ ان جھڑپوں میں حکومتی فورسز کے بھی 14اہلکار ہلاک22 زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری طرف امریکی فوج کی جانب سے یمن کے وسطی علاقے میں کیے گئے ایک ڈرون حملے میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے7 جہادی مارے گئے ہیں، یمنی سیکیورٹی ذرائع نے بھی حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
ایک اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھتے ہوئے بتایا کہ امریکی ڈرون سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اور اْس میں سوار مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔ یہ حملہ البعیدہ صوبے کے مقام صوامہ میں کیا گیا۔ 2 روز قبل جمعہ 19 جنوری کو البدایا صوبے کے ایک اور مقام پر کیے گئے ڈرون حملے میں القاعدہ کا ایک عسکری انسٹرکٹر مارا گیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکا یمن میں متحرک القاعدہ کی ذیلی شاخ القاعدہ عرب پیننسلولاکو بھی ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔