استعمال شدہ کوکنگ آئل کی درآمد پر پابندی کی سفارش
صابن بنانے کے نام پرمنگواکر کھانا پکانے کے تیل کے طور پربیچا جارہا ہے، سینیٹ کمیٹی
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے ملک میں صابن بنانے کے نام پر استعمال شدہ آئل کو درآمد کرکے کوکنگ تیل کے طور پر استعمال ہونے کے انکشاف پر وزارت تجارت کو ایسے آئل کی درآمد پر پابندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے وزارت تجارت کوکہا ہے کہ اس وقت ملک میں بڑے آئل برانڈزکے علاوہ دیگر کمپنیاں بیرون ممالک سے استعمال شدہ تیل کو کوکنگ آئل کے طور پر استعمال کر رہی ہیں جس سے لوگوں میں بیماریاں پھیل رہی ہیں، استعمال شدہ تیل کو صابن بنانے کیلیے درآمدکیا جاتا ہے لیکن ناجائز منافع خورکمپنیاں اس کوکوکنگ آئل کے طور پر استعمال کرکے لوگوں کی جانوں سے کھیل رہی ہیں اس لیے اس تیل کی درآمد پر پابندی لگائی جائے یا ایسا استعمال شدہ تیل درآمد کرنے کی اجازت صرف صابن بنانے والی کمپنیوں کو دی جائے۔
دوسری جانب اس حوالے سے وزارت تجارت کے حکام نے ایکسپریس کو بتایا کہ قائمہ کمیٹی کے حکم پر نوٹس لے لیا گیا ہے اوراستعمال شدہ تیل کی درآمد کے لیے پابند کیا جائے گا کہ صرف صابن بنانے والی فیکٹریوں کو اجازت دی جائے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے وزارت تجارت کوکہا ہے کہ اس وقت ملک میں بڑے آئل برانڈزکے علاوہ دیگر کمپنیاں بیرون ممالک سے استعمال شدہ تیل کو کوکنگ آئل کے طور پر استعمال کر رہی ہیں جس سے لوگوں میں بیماریاں پھیل رہی ہیں، استعمال شدہ تیل کو صابن بنانے کیلیے درآمدکیا جاتا ہے لیکن ناجائز منافع خورکمپنیاں اس کوکوکنگ آئل کے طور پر استعمال کرکے لوگوں کی جانوں سے کھیل رہی ہیں اس لیے اس تیل کی درآمد پر پابندی لگائی جائے یا ایسا استعمال شدہ تیل درآمد کرنے کی اجازت صرف صابن بنانے والی کمپنیوں کو دی جائے۔
دوسری جانب اس حوالے سے وزارت تجارت کے حکام نے ایکسپریس کو بتایا کہ قائمہ کمیٹی کے حکم پر نوٹس لے لیا گیا ہے اوراستعمال شدہ تیل کی درآمد کے لیے پابند کیا جائے گا کہ صرف صابن بنانے والی فیکٹریوں کو اجازت دی جائے۔