2016 میں کراچی سے کالعدم تنظیموں کے 452 افراد گرفتار کیے گئے

248 ملزمان کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے، مجموعی طورپر2ہزارآپریشن کیے، رینجرز

3 سال میں کراچی میں دہشتگردی 75 فیصد، ٹارگٹ کلنگ 92 فیصد کم ہوئی، نیکٹا کو رپورٹ۔ فوٹو؛ فائل

رینجرز نے کراچی آپریشن میں گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے452 دہشت گردوں کو گرفتارکیا جبکہ صرف ایک سیاسی جماعت کے عسکری ونگ کے248 ٹارگٹ کلر،بھتہ خور و دیگر سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کو بھی گرفتار کیا جن کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔

وزارت داخلہ اورنیشنل کاؤنٹرٹیررازم اتھارٹی نیکٹاکوڈی جی رینجرزسندھ کی جانب سے کراچی آپریشن پر پیش کی گئی کارکردگی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ رینجرزنے ایک سیاسی جماعت کے عسکری ونگ کے ملزمان سمیت دہشت گردوں ودیگرملزمان سے12 راکٹ لانچر، 358 کلاشنکوفیں، 100 شارٹ گنز،112 رپیٹرگنز،360 رائفلیں، 1000پستول،186 دستی بم، ایک دھماکا خیز ڈیوائس، 12 کلوگرام بارود، 30 واکی ٹاکی سیٹ، 190 بلٹ پروف جیکٹیں، 40 ڈیٹونیٹرز، 20 آر پی جی، دس راکٹ اورمختلف اقسام کے اسلحہ کی مجموعی طورپردولاکھ گولیاں برآمد کیں۔


رپورٹ کے مطابق پچھلے سال مجموعی طور پر رینجرزنے 2000آپریشن کیے جن میں سنگین جرائم میں ملوث 3000ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ فرقہ وارانہ تنظیم کے15،لیاری گینگ وار، پیپلز امن کمیٹی کے90کارندوں کو گرفتار کیا گیا۔ مجموعی طورپر1850مختلف اقسام کے ہتھیار بھی برآمد کیے۔ تاوان کیلیے اغوا کیے گئے15 مغویوں کابازیاب کراکر اغواکاروں کو گرفتار کیا۔

نیکٹا کی کراچی میں رینجرز آپریشن کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پچھلے 3 سال میںکراچی میں دہشت گردی میں 75 فیصد کمی واقع ہوئی ہے،ٹارگٹ کلنگ میں92 فیصد، بھتہ خوری میں94 اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں 97 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ دہشتگردوں کے ساتھ مقابلوں میں رینجرز کے 5 اہلکارزخمی ہوئے ہیں۔

علاوہ ازیں رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی آپریشن میں 445 ایسے سنگین ٹارگٹ کلرز کو قانون کے شکنجے میں لیاگیا جن کاواحد کام ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں کرنا تھا۔
Load Next Story