پاناما کیس سراج الحق کے وکیل آج دلائل مکمل کریں گے
توفیق آصف نے استدعا کی تھی کہ وزیر اعظم کی تقریرکو ان کے خلاف بطورثبوت استعمال کرکے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔
پاناما لیکس کیس میں آج امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کے وکیل اپنے دلائل مکمل کریں گے۔
سراج الحق کے وکیل توفیق آصف نے گزشتہ سماعت پر موقف اپنایا تھاکہ نوازشریف نے بطور وزیراعظم اور بطور رکن قومی اسمبلی اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان ، جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پرمشتمل5رکنی لارجر بینچ سے استدعا کی تھی کہ پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کی تقریرکو ان کیخلاف بطورثبوت استعمال کرتے ہوئے انھیں نااہل قرار دے دیا جائے۔
توفیق آصف کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں اپنے ذاتی مفاد کیلیے تقریرکی، اس لیے ان کی تقریر کو آئین کے آرٹیکل 66 کے تحت استحقاق حاصل نہیں۔ جماعت اسلامی کے وکیل کے دلائل پرجسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے تھے کہ توفیق آصف صاحب خدا کا خوف کریں، آپ نے درخواست میں غلط بیانی کی۔ انھوں نے جماعت اسلامی کے وکیل سے مزاق کرتے ہوئے استفسار بھی کیا تھا کہ آپ پر آرٹیکل 62 لگائیں یا 63؟۔
امکان ہے کہ آج وزیر اعظم کے بچوں کے حسین نواز اور حسن نواز شریف کے وکیل شاہد حامد اپنے دلائل کا آغاز بھی کریں گے۔
سراج الحق کے وکیل توفیق آصف نے گزشتہ سماعت پر موقف اپنایا تھاکہ نوازشریف نے بطور وزیراعظم اور بطور رکن قومی اسمبلی اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل خان ، جسٹس گلزار احمد، جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پرمشتمل5رکنی لارجر بینچ سے استدعا کی تھی کہ پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کی تقریرکو ان کیخلاف بطورثبوت استعمال کرتے ہوئے انھیں نااہل قرار دے دیا جائے۔
توفیق آصف کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں اپنے ذاتی مفاد کیلیے تقریرکی، اس لیے ان کی تقریر کو آئین کے آرٹیکل 66 کے تحت استحقاق حاصل نہیں۔ جماعت اسلامی کے وکیل کے دلائل پرجسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے تھے کہ توفیق آصف صاحب خدا کا خوف کریں، آپ نے درخواست میں غلط بیانی کی۔ انھوں نے جماعت اسلامی کے وکیل سے مزاق کرتے ہوئے استفسار بھی کیا تھا کہ آپ پر آرٹیکل 62 لگائیں یا 63؟۔
امکان ہے کہ آج وزیر اعظم کے بچوں کے حسین نواز اور حسن نواز شریف کے وکیل شاہد حامد اپنے دلائل کا آغاز بھی کریں گے۔