عمران خان الزامات كے علاوہ كوئی كام كرنے كے قابل نہیں مریم اورنگزیب

ہماری قیادت كا دامن بے داغ ہے ہم عدالتوں سے بھی سرخرو ہوں گے، وزیر مملکت برائے اطلاعات


ویب ڈیسک January 23, 2017
ہماری قیادت كا دامن بے داغ ہے ہم عدالتوں سے بھی سرخرو ہوں گے، وزیر مملکت برائے اطلاعات، فوٹو؛ پی آئی ڈی

وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہےکہ عمران خان الزامات كے علاوہ كوئی كام كرنے كے قابل نہیں جس كا منہ بولتا ثبوت ان کی حکومت کی خیبرپختونخوا میں کارکردگی ہے۔

گوجرنوالہ میں وركرزكنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ مجھے وزیراعظم نواز شریف نے یہاں اس لیے بھیجا كیونكہ گوجرانوالہ كے لوگ وزیراعظم كی دل كی دھڑكن ہیں، نواز شریف وہ قائد ہیں جو ہم سب كے دلوں میں دھڑكتے ہیں، انہوں نے سب لوگوں كی دعائیں سمیٹی ہیں جب كہ عمران خان نے ساڑھے تین سال صرف جھوٹے الزامات سمیٹے ہیں۔ انہوں نے كہا كہ 20 كروڑ عوام جانتے ہیں كہ پاكستان كو ایٹمی پروگرام، موٹروے، پہلا صحت پروگرام، ایجوكیشن ریفارمز اور سی پیك جیسے ملكی تقدیر بدلنے والے منصوبے نواز شریف نے ہی دیئے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے كہا كہ نوازشریف جھوٹے الزامات كے باوجود عوام كے دلوں میں دھڑكتے ہیں، عمران خان آپ نے خود كہا میرا كام الزامات لگانا ہے، اب حقیقت كا سامنا كریں، نواز شریف كے ساتھ قوم كی دعائیں ہیں، 2013 كے الیكشن میں پوری قوم نے نواز شریف كو مینڈیٹ دیا، مقامی حكومتوں میں پاكستان مسلم لیگ (ن) كی تاریخی كامیابی اس بات كا منہ بولتا ثبوت ہے كہ پورے ملك كی عوام نواز شریف كو اپنا قائد مانتی ہے۔ انہوں نے كہا كہ عمران خان جب عوام كو جلسے كی كال دیتے ہیں تو دو تین سو لوگ اكٹھے ہوتے ہیں لیكن جب نواز شریف اشارہ كرتے ہیں تو عوام كا ٹھاٹھیں مارتا سمندر اكٹھا ہوجاتا ہے، جھوٹے الزامات لگانے والوں كو پتا ہونا چاہیے كہ الزامات ثبوتوں پر ثابت ہوتے ہیں، ہماری قیادت كا دامن بے داغ ہے ،انشاءاللہ عدالتوں سے بھی سرخرو ہوں گے۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ عمران خان الزامات كے علاوہ كوئی كام كرنے كے قابل نہیں جس كا منہ بولتا ثبوت یہ ہے كہ انہوں نے ساڑھے تین سال كے دوران خیبر پختونخوامیں كوئی ایك ٹوٹا ہوا پل بنایا، نہ كسی اسپتال كے اندروارڈ اور نہ ہی كسی اسكول میں كوئی كمرہ بنوایا، وہ كیسے نواز شریف اور شہبازشریف كا مقابلہ كرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں