کالا دھن باہر منتقل کرنے والوں کی معلومات کے تبادلے پر پاک برطانیہ اتفاق

رواں سال معلومات کے الیکٹرانکلی نظام کے ایم او یو پر دستخط ہوجائیں گے، ذرائع

ٹیم نے پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانیوالے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ فوٹو: فائل

پاکستان اوربرطانیہ کے درمیان ٹیکس چوری پکڑنے اور کالادھن بیرون ملک منتقل کرنے والے پاکستانیوں کے بارے میں خودکار معلومات کے تبادلے کے پائلٹ پراجیکٹ پر اتفاق ہوگیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے اوای سی ڈی کا ممبر بننے کے بعد پہلا پائلٹ پروجیکٹ برطانیہ کے ساتھ کیا جارہا ہے جس کیلئے گذشتہ ہفتے اوای سی ڈی کے رہنمامس ٹرکولن گڈفرائی اوربرطانیہ کی ٹیکس اتھرٹی ہرمجیسٹی ریونیو اینڈ کسٹمز یو کے مسٹر جان سمیت دیگرحکام پرمشتمل اعلی سطع کی ٹیم پاکستان کا دورہ مکمل کرکے گئی ہے اورمذکورہ ٹیم نے الیکٹرانکلی معلومات کے تبادلہ کا پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کیلیے درکار ضروری اقدامات پراطمینان کا اظہارکیا ہے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹیم کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے معلومات کے الیکٹرانکلی نظام متعارف کروانے کیلئے بینکوں اوردیگرمتعلقہ اداروں سے معلومات کی فراہمی کولازمی قراردینے کیلئے مجوزہ رُولز کا مسودہ تیار کرکے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو بھجوایا جاچکا ہے اورتوقع ہے کہ جلد رولز کو حتمی شکل دے کر نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔

دوسری جانب پاکستان کے او ای سی ڈی کے ممبرملک ہونے کے ناطے یوکے کیساتھ الیکٹرانیکلی معلومات کے تبادلہ کے پائلٹ پراجیکٹ کورواں سال کے دوران حتمی شکل دے کرایم او یو پر دستخط کیے جائیں گے اورستمبر 2018 میں پہلی معلومات کا تبادلہ ہوگا جبکہ بطوراوای سی ڈی ممبرملک پاکستان پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے بعددیگرممبرممالک کے ساتھ معلومات کے تبادلے کے ایم او یوز کرے گا۔


ذرائع نے مزید بتایا کہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر ایف بی آر نے ٹیکس چوری پکڑنے اور کالادھن بیرون ملک منتقل کرنے والوں کی معلومات کے تبادلے کے پائلٹ پروجیکٹ کی تیاری شروع کررکھی ہے ایف بی آرحکام کا کہنا ہے کہ پاکستان گلوبل فورم آن شفافیت و ایکسچینج آف انفارمیشن برائے ٹیکس کی ممبربن چُکاہے اوراس کیلیے لیٹر آف انٹینٹ بھی سائن کیاجاچکا ہے۔


علاوہ ازیں دستاویزمیں بتایاگیا ہے کہ پائلٹ پراجکٹ کا بنیادی مقصد شفافیت کوبڑھانا اورملک میں مقامی وسائل کومتحرک کرنا ہے اوراس پائلٹ پروجیکٹ کے تحت ٹیکس چوری کاسُراغ لگایا جائیگا۔دستاویزمیں بتایاگیا کہ گلوبل فورم آن شفافیت و ایکسچینج آف انفارمیشن برائے ٹیکس سیکریٹریٹ کی جانب پاکستان کے علاوہ چھبیس ممبرممالک کوپائلٹ پروجیکٹ میںشمولیت کے دعوت نامے بھجوائے گئے ہیں۔

دستاویزکے مطابق گلوبل فورم سیکرٹریٹ کی جانب سے پاکستان کوبھجوائے جانیوالے پائلٹ پروجیکٹ کی آوٹ لائن میں آٹومیٹڈ ایکسچینج آف انفارمیشن کے پائلٹ پراجیکٹ کے نفاذ کی صورت میں گلوبل فورم سیکریٹریٹ کے کرداراور پائلٹ پروجیکٹ سے متعلق ممبرملک کے کردارکوبھی وضع کیا گیا ہے۔انہیں آوٹ لائنز کے مطابق پائلٹ پروجیکٹ کو حتمی شکل دی جارہی ہے جس کیلئے گذشتہ ہفتے پاکستان کے دورے پرآنے والی اعلی سطع کی ٹیم کے ساتھ مذاکرات کے مختلف دورہوئے ہیں اورٹیم نے پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانیوالے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
Load Next Story