تھرپارکرموروں کے لیے قبرستان بن گیا مزید 7 مور مرگئے

20روزمیںمرنیوالے موروںکی تعداد 84 ہوگئی، وائلڈ لائف کی ٹیموںمیں صرف ایک ڈاکٹرشامل

20روزمیںمرنیوالے موروںکی تعداد 84 ہوگئی، وائلڈ لائف کی ٹیموںمیں صرف ایک ڈاکٹرشامل، فوٹو اطہر خان اور ساجد باجی

تھرپارکر میں مورومیں بیماری پرقابونہیں پایاجاسکا، بیسویں روز بھی مزید 7مور مرگئے کے بعدمرنے والے موروں کی تعداد84 ہوگئی۔ محکمہ وائلڈلائف کی دوٹیمیں میڈیاکی جانب سے رپورٹ کیے جانے والے دیہات میںگھوم کرمٹھی پہنچیں تاہم ٹیم میںکوئی ڈاکٹرشامل نہیں تھا۔آن لائن کے مطابق ضلع تھر پا رکر موروں کا قبرستان بن گیاہے،رانی کھیت نے صحرائے تھرکے مزیدکئی دیہات کواپنی لپیٹ میں لے لیا،

تھر پار کر ضلع میں رانی کھیت بیماری مسلسل بڑھتی جارہی ہے،موروں میں پائی جانے والی بیماری رانی کھیت اسلام کوٹ کے بعدنوکوٹ کے مختلف دیہات میں پھیل گئی جہاں گزشتہ 12گھنٹوں کے دوران مزید7مورمرگئے ہیں۔محکمہ پولٹری کی جانب سے پورے ضلع میں بھیجی جانے والی4ٹیموں میں صرف ایک ہی ماہر ڈاکٹر شامل ہے،


گزشتہ روز صوبائی وزیروائلڈ لائف دیارام اسرانی نے اپنے دورہ تھرکے دوران میڈیا کو یہ بتا کر حیران کردیاتھا کہ تھر میں اب تک ہلاک ہونے والے موروں کی تعدادصرف9ہے جس کے بعدمقامی افرادمیں اشتعال پھیل گیا۔این این آئی کے مطابق سرکاری اعدادوشمارکے تحت تھرپاکرمیں پائے جانے والے موروں کی تعداد7ہزارسے زائدہے،دیہاتیوںکاکہناہے کہ جنگل میں آزادگھومنے والے موروںکوصرف چارٹیموں کے ذریعے دواپہنچان مشکل کام ہے اگرفوری طورپر بڑے پیمانے پرمہم شروع نہ کی گئی توموروں کی نسل ختم ہوجائے گی۔

 

Recommended Stories

Load Next Story