تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ 14جنوری کو اسلام آباد تحریراسکوائرثابت ہوگا، میری تحریک کا مقصد نگراں حکومت میں حصہ داربننا نہیں۔
ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو پرایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ میری دعوت پر جس انداز میں الطاف حسین اور ایم کیو ایم نے لبیک کہا اور سرمایہ داری ، ظلم و جبر اور جاگیرداری کے خاتمے کے لئے ایم کیو ایم نے اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے یہ ثابت کر دیا کہ وہ پورے پاکستان کی جماعت ہے۔
ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ ایم کیو ایم اور تحریک منہاج القرآن آخری دم تک شانہ بشانہ لڑیں گے، ہمارے نظریئے کے مطابق حکمرانی پر صرف امیروں کا حق نہیں بلکہ غریبوں کا بھی برابر کا حق ہے،ہم پاکستان کی تاریخ کے اہم موڑ پر ہیں اور 14 تاریخ کو اسلام آباد تحریر اسکوائر بننے جارہا ہے لیکن یہ عوامی مارچ پر امن ہوگا ، نہ کوئی گولی چلے گی اورنہ ہی کوئی خون بہے گا۔انہوں نے کہا کہ اب مظلوموں کے حقوق کی بازیابی کا عمل شروع ہوچکا ہے ، ہم ظلم و نا انصافی اورغربت و بھوک افلاس کا خاتمہ چاہتے ہیں اور اب خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کا وقت آگیا ہے،ہمارا ایجنڈا اس ملک کی جمہوریت میں غریبوں کو شامل کرنے کا ہے ، ہم اشرافیہ اور لٹیروں سے اقتدار چھین کر غریبوں کے ہاتھوں میں دینا چاہتے ہیں۔
طاہرالقادری نے کہا کہ افواج پاکستان اس ملک کا حصہ ہیں اس کا حصہ ہونے کے باوجود افواج پاکستان کے ادارے میں ایک سپاہی کی بھرتی یا ترقی بغیر رشوت کے میرٹ پر ہوتی ہے اور اگر افواج پاکستان میں میرٹ کا سسٹم چل سکتا ہے تو ملک کے نظام میں کیوں نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کرپٹ نظام اورانتخابات دھاندلی کا نظام ہے اس میں سیاست کے نام پرغریب عوام سے دھوکہ دہی کی جاتی ہے لہٰذا اس نظام کو ہم نہیں مانتے ہم سفارش اور رشوت کے کلچر کا گلا کاٹ دینا چاہتے ہیں۔
تحریک منہا ج القرآن کے سربراہ نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں نے اس ملک کے لئے جانیں قربان کیں مگر وہاں کا امن چھین لیا گیا ہے، حکمران جھوٹی جمہوریت کے نام پر اس کو بنگلہ دیش بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ خیبرپختونخوا میں کئی سالوں سے لوگ اپنے لوگوں کے جنازے اٹھا رہے ہیں، اسفند یار ولی، اے این پی اور بلور خاندان مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے کئی سال اپنے لوگوں کے جنازے اٹھائے مگر دہشت گردی کے سامنے سر نہیں جھکایا۔