متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ 14 جنوری کے مارچ کے بعد سرمایہ داروں ،جاگیرداروں اور وڈیروں کا کوئیک مارچ ہوگا۔ مسلح افواج اس کی راہ میں رکاوٹ بننے کے بجائے ساتھ دے۔
جناح گراؤنڈ کراچی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ جاگیرادارانہ وڈیرانہ نظام اور کرپٹ سسٹم کے خاتمے کے لئے ہم نے ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ 14 جنوری کو اسلام آباد میں لگنے والی عوامی پارلیمنٹ میں فیصلہ ہوگا کہ وہ کس قسم کا نظام چاہتے ہیں۔
ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان میں انقلاب آنے سے نہیں روک سکتی۔ غریبوں نے بہت خون دے دیا اب لٹیروں سے حساب لینے کاوقت آیا ہے۔ سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں انقلاب کے سفر میں شریک ہوں۔ ملک میں کروڑوں روپے دے کر انتخابی ٹکٹ خریدنے والے مسائل حل نہیں کرسکتے، مسائل وہی حل کرسکتے ہیں جو ان مسائل کا سامنا کرچکے ہوں ، پاکستان میں چند خاندانوں کی اجارہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسی بھی جماعت ہو وہی گنے چنے خاندان برسر اقتدار آتے ہیں، اس لئے ان کا مارچ حکومت کی نہیں نظام کی تبدیلی کے لئے ہے۔
الطاف حسین نے مزید کہا کہ عوامی مارچ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے یا انتخابات کے التوا کے لئے نہیں بلکہ ملک کو مضبوط اور خوشحال بنانے کے لئے ہے۔ انقلاب کا سفر شروع ہوچکا اب یہ منزل تک پہنچ کر ہی ختم ہوگا۔ مسلح افواج نے اپنی مرضی کے لئے بڑے مارشل لا لگائے۔ اب وہ بھی اس مارچ کے خلاف کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالیں بلکہ ملک سے گلے سڑے سیاسی نظام کے خاتمے کے لئے تمام ادارے ان کا ساتھ دیں، 14 جنوری کے مارچ میں زندگی کے ہر شعبے سےتعلق رکھنے والے شامل ہوں۔
ایم کیوایم کے قائد نے کہا کہ 23 دسمبر کو مینار پاکستان پر جلسے کے بعد پنجاب حکومت نے ڈاکٹر طاہر القادری کی سیکیورٹی واپس لے لی ہے ، وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں فوری طور پر سیکیورٹی فراہم کی جائے ورنہ پنجاب کے حکمرانوں کی سیکیورٹی کی بھی کوئی ضمانت نہیں ہوگی، 14 جنوری کے بعد ایم کیوایم اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکن رائے ونڈ کی جاگیر چھین کرغریبوں میں تقسیم کردیں گے۔