ابابیل بیلسٹک میزائل کیوں اہم ہے

پاکستان کا ’ابابیل‘ میزائل جدید ٹیکنالوجی کی بدولت 2200 کلومیٹر دور تک کئی اہداف کو پوری درستگی سے نشانہ بناسکتا ہے


ویب ڈیسک January 24, 2017
’’ابابیل‘‘ آواز سے کئی گنا زیادہ رفتار پر سفر کرتے ہوئے کسی دور دراز ہدف تک صرف چند منٹوں میں پہنچنے اور اسے تباہ کرڈالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ (فوٹو: آئی ایس پی آر)

پاکستان نے ''ابابیل'' کے نام سے ایک نئے بیلسٹک میزائل کا پہلا کامیاب تجربہ کرلیا ہے جس کی رینج 2200 کلومیٹر ہے جبکہ یہ جدید ترین ٹیکنالوجی کی بدولت ایک وقت میں کئی اہداف کو پوری درستگی سے نشانہ بھی بناسکتا ہے۔

آئی ایس پی آر کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ابابیل ''زمین سے زمین تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل'' (SSM) ہے جسے روایتی اور ایٹمی، دونوں طرح کے وارہیڈ سے لیس کیا جاسکتا ہے۔ یہ دشمن ریڈار کو شکست دینے کے قابل بھی ہے۔

ابابیل میزائل ٹھوس ایندھن استعمال کرتا ہے جبکہ اسے کئی اہداف کو بیک وقت نشانہ بنانے کےلئے جدید ترین ''ملٹی پل انڈیپنڈنٹ ری انٹری وہیکل'' (MIRV) ٹیکنالوجی سے بھی لیس کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی دنیا میں گنتی کے صرف چند ممالک کے پاس ہے جن میں پاکستان بھی شامل ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: ''شاہین III'' صرف 3 منٹ میں دہلی کو تباہ کرسکتا ہے

آئی ایس پی آر کے مطابق خطے کے موجودہ حالات کے پیش نظر ''ابابیل نظام'' ملکی دفاع کو مضبوط بنانے میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔

دوسرے کسی بھی بیلسٹک میزائل کی طرح ''ابابیل'' بھی آواز سے کئی گنا زیادہ رفتار پر سفر کرتے ہوئے دور دراز ہدف تک صرف چند منٹوں میں پہنچنے اور اسے تباہ کرڈالنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔