قوم کو گمراہ کرنے کے لیے شریف ٹولہ الیکشن کمیشن کا سہارا لے رہا ہے عمران خان
شریف خاندان جس طرح خوار ہورہا ہے اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ اللہ کی پکڑ میں آگئے ہیں، عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ قوم کو گمراہ کرنے کے لیے شریف ٹولہ الیکشن کمیشن کا سہارا لے رہا ہے
پاناما کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج مریم نواز کے وکیل نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ مریم نواز مے فیئر فلیٹس کی مالک نہیں اور وہ خود مختار ہیں جب کہ آئی سی آئی جے کہہ رہا ہے کہ مریم نواز ہی فلیٹس اور نیسکول کی اصل مالک ہیں، اگر پاناما میں ان کا ذکر نہ آتا تو وہ جائیداد تسلیم ہی نہ کرتیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : لندن فلیٹس کی اضافی دستاویز جمع
عمران خان نے مزید کہا کہ پاناما لیکس میں جس کے بھی نام آئے کسی نے اس کو چیلنج نہیں کیا اور نہ ہی شریف خاندان نے کیا، اگر آئی سی آئی جے کی چیزیں مان لی جائیں تو ان کا کیس صفر ہے، شریف خاندان نے تین چیزیں پیش کیں، گلف اسٹیل مل، قطری خط اور ٹرسٹ ڈیل اور یہ تینوں چیزیں جھوٹی ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کے اپنے نام پر کچھ نہیں جبکہ بچے ارب پتی بن گئے، سوال یہ ہے کہ بچوں کے پاس پیسہ کہاں سے آیا، عدالت میں بتایا جائے کہ پیسہ نواز شریف کا ہے اور اس کو استعمال کرتے ہوئے بچوں کے نام پر اربوں کی جائیدادیں بنائیں، اگر وہ اس سے انکار کرتے ہیں تو پھر بچوں کے پاس یہ اربوں ڈالر کہاں سے آئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف کو طلب کرسکتےہیں
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کی جانب سے جو دستاویزات فراہم کی گئی ہیں وہ ثبوت ہے کہ شریف خاندان نے قوم کا پیسہ لوٹا ہے اور پھر اسے چھپانے کے لیے وزیراعظم اور ان کے خاندان نے ایوان اور عوام کو جھوٹ بولا اور اب عدالت میں بھی جھوٹ پر قائم ہے لیکن آئی سی آئی جے نے ان کے جھوٹ کو بے نقاب کرکے جھوٹی دستاویزات کی دھجیاں اڑا دی ہے۔ کیس میں شریف خاندان کے رشتہ داروں سے سوال پوچھے جاسکتے ہیں اور ان سے انکوائری ہوسکتی ہے جس سے یہ بات سامنے آسکتی ہے کہ یہ پیسہ یا تو نواز شریف کا ہے جس نے اپنے بچوں کو دیا ہے لیکن اب مکر رہے ہیں اور اگر یہ نواز شریف کا نہیں تو پھر یہ پیسہ ان کے بچوں کا ہے جس سے ان کے نام پر جائیدادیں بنی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : گالیاں دینے والے کے کچے چٹھے سامنے آئیں گے
عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان ایک بھی بات ٹھیک سے نہیں کرپارہا، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں معاملات کی صورت میں شریف خاندان کی خاموشی اور سوالات کے جوابات دینے سے راہ فرار اختیار کرنے سے اس بات کو تقویت مل رہی ہے کہ دونوں صورتوں میں قوم کا پیسہ لوٹا گیا ہے اور خورد برد کرکے جعلی دستاویزات کے ذریعے حرام مال کو جائز بنانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن پاناما دستاویزات سامنے آنے کے بعد کہانیاں گھڑی گئیں۔ بی بی سی کے بعد اب جرمن اخبار نے عدالت میں ان کے موقف کی دھجیاں اڑا کر حقیقت عوام کے سامنے لے آیا کہ لندن فلیٹس کی مالکن اور کمپنیوں کی مالکن بھی مریم نواز ہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ قطری خط اور ٹرسٹ ڈیڈ سب فراڈ ہے لیکن شریف خاندان نے اپنی چوری چھپانے کیلیے یہ حربے استعمال کئے ہیں۔
الیکشن کمیشن میں زیر سماعت فنڈز خرد برد معاملے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف عوام کی واحد نمائندہ جماعت ہے جس نے پہلی پولیٹیکل فنڈ ریزنگ کی، قوم کو گمراہ کرنے کے لیے شریف ٹولہ الیکشن کمیشن کا سہارا لے رہا ہے لیکن ان کو منہ کی کھانی پڑے گی کیونکہ ہمارا فنڈ ریزنگ سسٹم شفاف ہے اور شوکت خانم اسپتال کے لیے فنڈنگ بیرون ملک مقیم پاکستانی کرتے ہیں۔ میرے خلاف اسپیکر نے کیس بھیجا تو ہمارے وکیل نے الیکشن کمیشن میں دلائل مکمل کئے اور منی ٹرائل بھی دی، میرا کیس صاف ہے لیکن غیر ملکی میڈیا نے جو ثبوت دیئے اور جس طرح عدالت میں شریف خاندان خوار ہورہا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ اللہ پاک کی پکڑ میں آگئے ہیں اور انشاءاللہ عدالت عظمی سے جلد نااہل ہوجائیں گے۔
پاناما کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج مریم نواز کے وکیل نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ مریم نواز مے فیئر فلیٹس کی مالک نہیں اور وہ خود مختار ہیں جب کہ آئی سی آئی جے کہہ رہا ہے کہ مریم نواز ہی فلیٹس اور نیسکول کی اصل مالک ہیں، اگر پاناما میں ان کا ذکر نہ آتا تو وہ جائیداد تسلیم ہی نہ کرتیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : لندن فلیٹس کی اضافی دستاویز جمع
عمران خان نے مزید کہا کہ پاناما لیکس میں جس کے بھی نام آئے کسی نے اس کو چیلنج نہیں کیا اور نہ ہی شریف خاندان نے کیا، اگر آئی سی آئی جے کی چیزیں مان لی جائیں تو ان کا کیس صفر ہے، شریف خاندان نے تین چیزیں پیش کیں، گلف اسٹیل مل، قطری خط اور ٹرسٹ ڈیل اور یہ تینوں چیزیں جھوٹی ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کے اپنے نام پر کچھ نہیں جبکہ بچے ارب پتی بن گئے، سوال یہ ہے کہ بچوں کے پاس پیسہ کہاں سے آیا، عدالت میں بتایا جائے کہ پیسہ نواز شریف کا ہے اور اس کو استعمال کرتے ہوئے بچوں کے نام پر اربوں کی جائیدادیں بنائیں، اگر وہ اس سے انکار کرتے ہیں تو پھر بچوں کے پاس یہ اربوں ڈالر کہاں سے آئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف کو طلب کرسکتےہیں
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کی جانب سے جو دستاویزات فراہم کی گئی ہیں وہ ثبوت ہے کہ شریف خاندان نے قوم کا پیسہ لوٹا ہے اور پھر اسے چھپانے کے لیے وزیراعظم اور ان کے خاندان نے ایوان اور عوام کو جھوٹ بولا اور اب عدالت میں بھی جھوٹ پر قائم ہے لیکن آئی سی آئی جے نے ان کے جھوٹ کو بے نقاب کرکے جھوٹی دستاویزات کی دھجیاں اڑا دی ہے۔ کیس میں شریف خاندان کے رشتہ داروں سے سوال پوچھے جاسکتے ہیں اور ان سے انکوائری ہوسکتی ہے جس سے یہ بات سامنے آسکتی ہے کہ یہ پیسہ یا تو نواز شریف کا ہے جس نے اپنے بچوں کو دیا ہے لیکن اب مکر رہے ہیں اور اگر یہ نواز شریف کا نہیں تو پھر یہ پیسہ ان کے بچوں کا ہے جس سے ان کے نام پر جائیدادیں بنی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : گالیاں دینے والے کے کچے چٹھے سامنے آئیں گے
عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان ایک بھی بات ٹھیک سے نہیں کرپارہا، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں معاملات کی صورت میں شریف خاندان کی خاموشی اور سوالات کے جوابات دینے سے راہ فرار اختیار کرنے سے اس بات کو تقویت مل رہی ہے کہ دونوں صورتوں میں قوم کا پیسہ لوٹا گیا ہے اور خورد برد کرکے جعلی دستاویزات کے ذریعے حرام مال کو جائز بنانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن پاناما دستاویزات سامنے آنے کے بعد کہانیاں گھڑی گئیں۔ بی بی سی کے بعد اب جرمن اخبار نے عدالت میں ان کے موقف کی دھجیاں اڑا کر حقیقت عوام کے سامنے لے آیا کہ لندن فلیٹس کی مالکن اور کمپنیوں کی مالکن بھی مریم نواز ہیں، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ قطری خط اور ٹرسٹ ڈیڈ سب فراڈ ہے لیکن شریف خاندان نے اپنی چوری چھپانے کیلیے یہ حربے استعمال کئے ہیں۔
الیکشن کمیشن میں زیر سماعت فنڈز خرد برد معاملے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف عوام کی واحد نمائندہ جماعت ہے جس نے پہلی پولیٹیکل فنڈ ریزنگ کی، قوم کو گمراہ کرنے کے لیے شریف ٹولہ الیکشن کمیشن کا سہارا لے رہا ہے لیکن ان کو منہ کی کھانی پڑے گی کیونکہ ہمارا فنڈ ریزنگ سسٹم شفاف ہے اور شوکت خانم اسپتال کے لیے فنڈنگ بیرون ملک مقیم پاکستانی کرتے ہیں۔ میرے خلاف اسپیکر نے کیس بھیجا تو ہمارے وکیل نے الیکشن کمیشن میں دلائل مکمل کئے اور منی ٹرائل بھی دی، میرا کیس صاف ہے لیکن غیر ملکی میڈیا نے جو ثبوت دیئے اور جس طرح عدالت میں شریف خاندان خوار ہورہا ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ اللہ پاک کی پکڑ میں آگئے ہیں اور انشاءاللہ عدالت عظمی سے جلد نااہل ہوجائیں گے۔