سپریم کورٹ کا ایک لاکھ 5 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کرنے کا حکم

حکومت یکم جولائی 2013 سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی خدمات کو ریگولرائز کررہی ہے، وفاق کا مؤقف

حکومت یکم جولائی 2013 سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی خدمات کو ریگولرائز کررہی ہے، وفاق کا مؤقف فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے ملک بھر میں ایک لاکھ 5 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کرنے کا حکم دے دیا۔



چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بنچ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران وفاق کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت یکم جولائی 2013 سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی خدمات کو ریگولرائز کررہی ہے تاہم 18ویں ترمیم کے بعد اس کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا اختیار صوبوں کے پاس ہے۔


لیڈی ہیلتھ ورکرز نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ انسداد پولیو مہم میں انہیں شہید کیا جارہا ہے، اگر انہیں مستقل کردیا جائے تو وہ سمجھیں گی کہ قوم کی خدمت کرتے ہوئے شہید ہوئیں۔


سپریم کورٹ نے وفاق کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مستقلی کا نوٹی فکیشن جاری کرکے 3 ہفتوں میں رپورٹ پیش کرے۔

Load Next Story