وائٹ ہاؤس میں ٹشوپیپرزبھی خریدنا پڑتے تھے اوباما

لوگ کہتے ہونگے کہ ہم عوام کے ٹیکس پرمزے اڑا رہے ہیں لیکن ایسا نہیں، اوباما


News Agencies January 25, 2017
لوگ کہتے ہونگے کہ ہم عوام کے ٹیکس پرمزے اڑا رہے ہیں لیکن ایسا نہیں، اوباما: ۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD: امریکا کے سابق صدر بارک اوباما نے کہاہے کہ وائٹ ہائوس میں ٹشو پیپرزمفت نہیں ملتے تھے بلکہ خریدنا پڑتے تھے، ٹوتھ پیسٹ اور اورنج جوس بھی مفت نہیں ملتا،چھٹیاں بھی اپنے خرچ پر ہوتی ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق یہ انکشافات سابق امریکی صدربارک اوباما نے ایک صحافی سے گفتگوکے دوران کیے۔ انھوں نے بتایا کہ وائٹ ہائوس میں وہ اپنی اوراپنے گھروالوں کی ذاتی استعمال کی اشیا اپنے پیسوں سے خریدتے تھے۔ صحافی نے سوال کیاکہ آخری مرتبہ کب اپنی جیب سے خرچ کیا؟اس پر انھوں نے جواب دیا کہ ایک چیز جو مجھے بے چین رکھتی تھی وہ یہ کہ لوگ کیاکہتے ہونگے جب ہم چھٹیوں پر ہوتے ہیں، لوگ کہتے ہونگے کہ ہم عوام کے ٹیکس پرمزے اڑا رہے ہیں لیکن ایسا نہیں، میں اس سے متعلق تمام اخراجات خودبرداشت کرتا تھا۔

انھوں نے مزید بتایا کہ واحدچیز جس کیلیے میں خرچ نہیں کرتا تھا وہ سیکرٹ سروس کاجہاز اوررابطے تھے کیونکہ میرا ان پر کوئی اختیارنہیں تھا، ہرماہ کے آخر میں مجھے گروسری کابل اداکرنا ہوتا تھا لیکن یہ بھی سچ ہے کہ میرا پرس اکثر میرے ساتھ نہیں ہوتاتھا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ مشیل کے ساتھ کچھ وقت گزاریں گے،ان کو کچھ کام ایسے کرنے ہیں جووہ مصروفیات کے باعث نہ کرسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں