شاہین ایئر لائن جہازکے پرزے دھاتی تاروں سے باندھنے کا انکشاف
شاہین ایئر کی انتظامیہ نے خبر کی تردید کر دی ہے
شاہین ایئر لائنز کی اسلام آباد سے مانچسٹر جانے والی پرواز کے جہاز میں انجن میں ہلتے پرزوں کو دھاتی تاروں اور زنجیر سے باندھنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایئرلائنز نے300 مسافروں کی زندگیاں داؤ پرلگا دیں، مانچسٹر کے ہوائی اڈے پرخرابی کی رپورٹ پر انجن کھولا گیا تو انجنیئرنگ اسٹاف کے منہ کھلے رہ گئے۔ انجن کا ایک اہم پرزہ دھاتی تاروں اور زنجیر سے بندھا گیا تھا۔ دوسری جانب شاہین ایئر کی انتظامیہ نے خبر کی تردید کر دی ہے۔
ایک نجی ٹی وی کو شاہین ایئر کے ایک ذمے دار افسر کی جانب سے ایک تصویر موصول ہوئی ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ انجن کے پرزے کو دھاتی تاروں اور زنجیر کی مدد سے اس کی جگہ پر فکس کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ تین سو سے زائد نشستوں والا طیارہ ایئربس A330 ہے جس کا رجسٹریشن نمبر APBML ہے۔ یہ طیارہ 3 جنوری کو اسلام آباد سے مانچسٹر پہنچا ۔ واپسی کی پرواز مسنوخ کر کے طیارہ گراؤنڈ کر دیا گیا۔
ایئرلائنز نے300 مسافروں کی زندگیاں داؤ پرلگا دیں، مانچسٹر کے ہوائی اڈے پرخرابی کی رپورٹ پر انجن کھولا گیا تو انجنیئرنگ اسٹاف کے منہ کھلے رہ گئے۔ انجن کا ایک اہم پرزہ دھاتی تاروں اور زنجیر سے بندھا گیا تھا۔ دوسری جانب شاہین ایئر کی انتظامیہ نے خبر کی تردید کر دی ہے۔
ایک نجی ٹی وی کو شاہین ایئر کے ایک ذمے دار افسر کی جانب سے ایک تصویر موصول ہوئی ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ انجن کے پرزے کو دھاتی تاروں اور زنجیر کی مدد سے اس کی جگہ پر فکس کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ تین سو سے زائد نشستوں والا طیارہ ایئربس A330 ہے جس کا رجسٹریشن نمبر APBML ہے۔ یہ طیارہ 3 جنوری کو اسلام آباد سے مانچسٹر پہنچا ۔ واپسی کی پرواز مسنوخ کر کے طیارہ گراؤنڈ کر دیا گیا۔