ٹرمپ انتظامیہ کو چین کا کرارا جواب
امریکا ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت سے باز رہے، چین کا ٹرمپ انتظامیہ کو انتباہ
KARACHI:
جنوبی بحیرہ چین کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کے حالیہ بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے بیجنگ نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ چین کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے سے باز رہے۔
گزشتہ روز وائٹ ہاؤس ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران جنوبی بحیرہ چین سے متعلق آئندہ امریکی حکمت عملی کے بارے میں ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ اس خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کو ہر صورت میں یقینی بنائے گا۔
وائٹ ہاؤس کا یہ مؤقف مسترد کرتے ہوئے چین نے واضح کیا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین کا علاقہ ''ناقابلِ تردید طور پر'' اس کا حصہ ہے اور امریکہ اس خطے کو متنازعہ قرار دے کر وہاں دخل اندازی سے باز رہے۔
واشنگٹن کو جواب دیتے ہوئے چینی وزارتِ خارجہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ امریکہ بحیرہ چین کے معاملے میں فریق نہیں اور اس خطے پر استحقاق کے حوالے سے چین کی پوزیشن بالکل واضح اور اس کے تمام اقدامات قانونی ہیں۔
جنوبی بحیرہ چین کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کے حالیہ بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے بیجنگ نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ چین کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے سے باز رہے۔
گزشتہ روز وائٹ ہاؤس ترجمان نے پریس کانفرنس کے دوران جنوبی بحیرہ چین سے متعلق آئندہ امریکی حکمت عملی کے بارے میں ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ اس خطے میں اپنے مفادات کے تحفظ کو ہر صورت میں یقینی بنائے گا۔
وائٹ ہاؤس کا یہ مؤقف مسترد کرتے ہوئے چین نے واضح کیا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین کا علاقہ ''ناقابلِ تردید طور پر'' اس کا حصہ ہے اور امریکہ اس خطے کو متنازعہ قرار دے کر وہاں دخل اندازی سے باز رہے۔
واشنگٹن کو جواب دیتے ہوئے چینی وزارتِ خارجہ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ امریکہ بحیرہ چین کے معاملے میں فریق نہیں اور اس خطے پر استحقاق کے حوالے سے چین کی پوزیشن بالکل واضح اور اس کے تمام اقدامات قانونی ہیں۔