کراچی حصص مارکیٹ نئے سال کا مندی سے آغاز 110 پوائنٹس گر گئے

اسلام آبادمیں 14 تاریخ کو ریلی اور حکومت کے مزید 1200 ارب کے قرضے لینے کی اطلاعات پر فروخت کا دبائو بڑھ گیا

انڈیکس 16795 پر بند، 70 فیصد شیئر پرائسز کم، 22 ارب 87 کروڑ کا نقصان،11 کروڑ 96 لاکھ حصص کا لین دین۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

PARIS:
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں تقویمی سال2013 کے پہلے کاروباری سیشن میں مندی کے بادل چھائے رہے جس سے انڈیکس کی 16900 اور16800 کی دوحدیں گرگئیں۔

70 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے 22 ارب87 کروڑ73 لاکھ61 ہزار198 روپے ڈوب گئے،ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ سیاسی افق پر غیریقینی صورتحال دوبارہ غالب ہونے، منہاج القرآن کے سربراہ کی جانب سے 14 جنوری کو اسلام آباد میں احتجاجی ریلی اورمتحدہ قومی مومنٹ کی جانب سے ریلی میں شمولیت کے اعلان سے کیپٹل مارکیٹ کی سرگرمیاں مزید محدود ہوگئیں۔

جبکہ سرمایہ کاروں نے مارکیٹ میں نئی سرمایہ کاری کے بجائے حصص کی آف لوڈنگ اور پرافٹ ٹیکنگ کوترجیح دی، ماہرین کا کہنا تھا کہ نئے تقویمی سال کے ابتدائی 3 ماہ میں حکومت کی جانب سے مزید1200 ارب روپے کے قرضے حاصل کرنے کی اطلاعات بھی حصص کی تجارت کے لیے منفی ثابت ہوئی اور انڈیکس کے تمام آئٹموں میں پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان غالب ہو گیا، کاروباری دورانیے میں بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر59 لاکھ 69 ہزار126 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری سے ایک موقع پر اگرچہ 30.15 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی۔




لیکن غیرملکیوں کی جانب سے 1لاکھ34 ہزار125 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے51 لاکھ64 ہزار969 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے6 لاکھ70 ہزار 32 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا سے تیزی کے اثرات زائل ہو گئے اور مارکیٹ میں مندی غالب ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 110.46 پوائنٹس کمی سے 16794.87 ہو گیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس69.06 پوائنٹس کی کمی سے 13694.94 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 154.68 پوائنٹس کی کمی سے 28970.87 ہوگیا۔

کاروباری حجم پیر کی نسبت32.64 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر11 کروڑ 96 لاکھ77 ہزار700 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار342 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں83 کے بھائو میں اضافہ، 239 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نون پاکستان کے بھائو2.53 روپے بڑھ کر53.23 روپے اور پاکستان ٹوبیکو کے بھائو 2.40 روپے بڑھ کر69.96 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیور پاکستان کے بھائو 100 روپے کم ہو کر 10000 روپے اور باٹا پاکستان کے بھائو50 روپے کم ہو کر 1301 روپے ہوگئے۔

Recommended Stories

Load Next Story