لاپتہ افراد کیس ڈی جی آئی ایس آئی وفاوی داخلہ سیکریٹریز کو نوٹس

آصف کوایجنسیوںنے غلنئی سے13 اکتوبر2011 کوغائب کیا


Numainda Express July 28, 2012
آصف کوایجنسیوںنے غلنئی سے13 اکتوبر2011 کوغائب کیا

پشاورہائیکورٹ نے باڑہ سے انجینئرنگ یونیورسٹی کے طالب علم سمیت درجنوں لاپتہ افرادکے مقدمات میں وفاقی و صوبائی سیکریٹری داخلہ، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی سمیت پولیس کے اعلیٰ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 16 اگست کو عدالت طلب کر لیا ہے ۔

چیف جسٹس دوست محمد خان اورجسٹس اسد اللہ خان چمکنی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے مختلف لاپتہ افرادکی بازیابی کیلئے دائردرخواستوں پرسماعت کی۔راج محمدکی رٹ میں الزام لگایا گیا کہ 13 اکتوبر 2011ء کو غلنئی میں آصف نامی شخص کو ایجنسیوں نے اٹھا کر غائب کر دیا اورابھی تک پتانہیںچلا،اس طرح سیریر احمد کو26 نومبر 2009کونوشہرہ پولیس نے گرفتارکیا تھاجوابھی تک غائب ہے ۔

انجینئرنگ یونیورسٹی کے طالب محمد شفیق کو پچیس فروری 2010ء کو سیکیورٹی فورسز نے باڑہ کالاخیل میں ایک گھر پر چھاپہ مارکرگرفتارکیا اور تمام گرفتار افرادلاپتہ ہیں ۔عدالت نے وفاقی و صوبائی سیکریٹریز داخلہ، آئی جی پولیس خیبر پختونخوا، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی سمیت پولیس کے اعلیٰ حکام کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 16 اگست کو عدالت طلب کرلیا ہے۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق لاپتہ افرادکے مقدمات میں خیبر ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ اور ڈی پی او پشاورکو نوٹس جاری کیا گیا ہے،

خیبر ایجنسی سے لاپتہ ظاہر شاہ سے متعلق ہائیکورٹ نے خیبر ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ سے وضاحت طلب کر لی، عدالت نے ایک لاپتہ شخص لال شیرکی بازیابی کی درخواست پر باڑہ تحصیل کے اسسٹنٹ پولیٹکل کو نوٹس جاری کردیا، پشاور سے لاپتہ محمد شعیب کے بارے میں ڈی پی او پشاورکو نوٹس جاری کر کے وضاحت طلب کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں