نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ سیریز کاآج آغاز

کیپ ٹائون میں نمبر ون پروٹیز کے سامنے ناتواں کیویز کے دل لرزنا شروع ہوگئے


Sports Desk January 02, 2013
سیریز میں نیوزی لینڈ کے لیے سب سے بڑا چیلنج بائونسی وکٹ پر بڑا مجموعی ترتیب دینا ہوگا۔ فوٹو: فائل

جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریزکا آغاز بدھ سے ہورہا ہے۔

نمبرون پروٹیز کے سامنے ناتواں کیویز کے دل لرزنا شروع ہوگئے ہیں، مہمان ٹیم کیلیے میچ کو پانچویں روز تک لے جانا بھی چیلنج سے کم نہیں ہوگا، نیوزی لینڈ کی بڑے اسکور کیلیے اپنے ٹاپ 6 بیٹسمینوں سے امیدیں وابستہ ہیں، بولنگ اٹیک کا بوجھ کرس مارٹن کے کندھوں پر ہوگا۔

دوسری جانب جنوبی افریقہ اپنی ٹیسٹ ٹاپ پوزیشن کو مزید مستحکم کرنے کیلیے پراعتماد ہے، ڈین ایلجر کو ایک موقع اور دیا جائے گا، تھامی ٹسولیکل کا ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا خواب مزید طویل ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کو نیوزی لینڈ کے خلاف 2 ٹیسٹ میچز میں کامیابی سے صرف ایک ریٹنگ پوائنٹ حاصل ہوگا مگر وہ اپنے قریب ترین حریفوں انگلینڈ اور آسٹریلیا سے فرق بڑھانے میں کامیاب رہے گا،۔

اس لیے پروٹیز ان دو میچز میں کیویز کو کسی قسم کی کوئی بھی مہلت دینے کو تیار نہیں ہیں، ماہرین نے پہلے سے ہی پیشگوئی کردی ہے کہ جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ میں کوئی مقابلہ نہیں اور یہ میچز چوتھے دن سے آگے نہیں بڑھیں گے خود ایک کیوی ماہر سائمن ڈول نے شائقین سے کہا ہے کہ انہیں پانچویں روز کی ٹکٹیں خرید کر رقم ضائع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس سیریز میں جنوبی افریقہ کی جانب سے نئے اسپیشلسٹ وکٹ کیپر تھامی ٹسولیکل کو آزمائے جانے کا امکان تھا۔

3

مگر ابراہم ڈی ویلیئرز نے بیٹنگ کے ساتھ گلوز کی اضافی ذمہ داریاں بدستور سنبھالے رہنے پر رضامندی ظاہر کرکے تھامی کا انتظار طویل کردیا ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف پرتھ ٹیسٹ میں اپنے ڈیبیو پر دونوں اننگز میں صفر پر آئوٹ ہونے والے ڈین ایلجرکو جیکس رڈولف کی جگہ چھٹی پوزیشن پر ایک موقع اور فراہم کیا جائے گا، روبن پیٹرسن بدستور پلیئنگ الیون کا حصہ ہوں گے، کپتان اسمتھ کے مطابق ورنون فلینڈر میچ کے لیے فٹ ہوگئے ہیں، ایسے میں رورے کلینویلڈ کو انتظار کرنا پڑیگا۔

ادھر نیوزی لینڈ کے لیے سب سے بڑا چیلنج بائونسی وکٹ پر بڑا مجموعی ترتیب دینا ہوگا، کیویز کو اپنے ٹاپ 6 بیٹسمینوں سے امید ہے کہ وہ چند سنچریاں اسکورکرنے میں کامیاب ہوجائے گے اسی طرح بولرز سے پروٹیز کی تمام 20 وکٹیں حاصل کرنے کی بھی امیدیں وابستہ کی گئی ہیں۔ بطور کپتان برینڈن میک کولم کے لیے یہ سیریز کسی بڑے امتحان سے کم نہیں اور وہ اس آزمائش میں سرخرو رہنے کے خواہاں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں