میاں برادران کا ماضی مارشل لا سے منسلک ہے شرجیل میمن

نواز شریف کا معافی نامہ سامنے آنے پر لیگی رہنما ٹاک شوز سے فرارحاصل کر رہے ہیں


Staff Reporter July 28, 2012
نواز شریف کا معافی نامہ سامنے آنے پر لیگی رہنما ٹاک شوز سے فرارحاصل کر رہے ہیں ۔ فوٹو /ایکسپریس

سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف فوجی آمر پرویز مشرف سے معافی مانگ کر ملک سے فرار ہوگئے تھے ان کے معافی نامے کی وجہ سے آج ن لیگ کے رہنما ٹی وی ٹاک شوز سے فرارحاصل کررہے ہیں ۔

وہ جمعہ کو اپنے دفتر میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے ۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ن لیگ کے رہنماؤں طارق عظیم ، مشاہداللہ خان ، ظفر علی شاہ اور انور بیگ نے کچھ ٹی اینکرز کو فون کرکے بتا دیا ہے کہ وہ ایسے ٹی وی پروگرامز میں شرکت نہیں کریں گے جن میں شرجیل میمن بھی شریک ہوں گے کیونکہ شرجیل میمن ہر پروگرام میں نوازشریف کے معافی نامے کی کاپیاں لے کر آجاتے ہیں۔ وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ ن لیگ کے رہنما پہلے تو یہ تسلیم نہیں کرتے تھے کہ نوازشریف نے معافی مانگی ہے یا پرویز مشرف کے ساتھ کوئی معاہدہ کیا ہے جو پاکستان کا پہلا این آر او تھا ۔

اب ان رہنماؤں کو اس معاہدے اور معافی نامے کی دستاویزات دکھائی جارہی ہیں تو وہ ٹی وی پروگرامز میں آنے سے انکارکر رہے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ن لیگ کے مذکورہ رہنماؤں کو شاید اپنے بھگوڑے لیڈر کی وکالت کرتے ہوئے سبکی محسوس ہوتی ہے اس لیے میرے سامنے ٹی وی پروگرامز میں بیٹھنے کی اخلاقی جرآت ان میں نہیں ہے، انھیں چاہیے کہ وہ حقیقت کا سامنا کریں اور جمہوری مباحثوں سے فرار حاصل نہ کریں، یہ دستاویزات تو تاریخ کا حصہ ہیں ،ان سے انکار ممکن نہیں، اگر سکبی محسوس ہوتی ہے تو وہ ن لیگ چھوڑ دیں اور بھگوڑوں کے بجائے ان لوگوں کو اپنا لیڈر بنائیں جو ملک اور جمہوریت کے لیے اپنی جانیں قربان کردیتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ملک کا آئین توڑنے والوں کا مقابلہ کرنے کے بجائے میاں برادران جمہوری حکومت کو نقصان پہنچانے کی سازشوں میں مصروف عمل ہیں، انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ ان کا ماضی مارشل لا سے منسلک ہے اور ملک سے فرار ہونے کے لیے معاہدے بھی ایک آمر سے کیا تھا لیکن پیپلز پارٹی کی قیادت نے جمہوریت کے لیے جانیں قربان کی ہیں اور ہر جیالا اپنی خوشی سے آمریت کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑا ہوجاتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ عدلیہ کا ماضی داغدار ہے پیپلز پارٹی کو ہمیشہ ٹارگٹ بنایا گیا ہے اور آج بھی کچھ عناصر پیپلز پارٹی کے خلاف مذموم مقاصد کے لیے سرگرم ہیں لیکن انھیں یاد رکھنا چاہیے کہ پیپلز پارٹی آئین کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کا عزم رکھتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں