کے الیکٹرک کی جانب سے شہریوں سے 62 ارب روپے اضافی بلنگ لینے کا انکشاف
2015 كے دوران شہریوں سے ساڑھے 12 ارب روپے اضافی وصول كیے گئے، سیکریٹری پانی بجلی کا چیرمین نیپرا کو خط
ISLAMABAD:
کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے بلوں میں شہریوں سے اربوں روپے اضافی وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
وفاقی سیكرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا كی جانب سے چیرمین نیپرا کو تحریر كیے جانے والے مراسلے میں یہ ہوشربا انكشاف كیا گیا ہے كہ بجلی كے نرخوں كا درست تعین نہ كیے جانے كی وجہ سے ہرماہ كراچی كے شہریوں سے تقریبا ایك ارب روپے سے زائد وصول كیے جارہے ہیں اور یہ سلسلہ گذشتہ كئی سالوں سے جاری ہے۔ مراسلے میں بتایاگیا ہے كہ ملٹی ایئر ٹیرف كے نظام كے تحت بجلی كے نرخوں كا تعین ہر تین ماہ ایندھن پر آنے والی لاگت كی مناسبت سے كیا جاتا ہے جب كہ ٹیرف كے تعین كے وقت تقسیم و ترسیل كے نقصانات (ٹی اینڈ ڈی لاسز) كو بھی مد نظر ركھا جاتا ہے تاہم گزشتہ كئی سالوں سے نیپرا كی جانب سے كے الیكٹرك كے تقسیم و ترسیل كے نقصانات كو زیادہ ظاہر كركے ایندھن پر آنے والی لاگت میں كمی كے ثمرات كو شہریوں تك نہیں پہنچنے دیا گیا اور ایك محتاط اندازے كے مطابق گزشتہ چند سالوں كے دوران مجموعی طور پر كراچی كے بجلی صارفین سے 62 ارب روپے اضافی وصول كیے گئے۔
مراسلے میں مزید كہا گیا ہے كہ صرف 2015 كے دوران ٹیرف كا درست تعین نہ ہونے كی وجہ سے شہریوں سے ساڑھے 12 ارب روپے اضافی وصول كیے گئے۔ مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ كے الیكٹرك كے نیپرا كی جانب سے مقرر كردہ نرخ میں ایك بڑی خرابی بجلی كی پیداواری لاگت كا تخمینہ لگانے میں ہے جس كے تحت كے الیكٹرك كو سركاری بجلی گھروں كے مقابلے میں خصوصی مراعات دیتے ہوئے نیپرا نے پیداواری لاگت سے كہیں زیادہ ظاہر كركے صرف ایك سال كے دوران كے الیكٹرك كو 2 ارب روپے كا فائدہ پہنچایا۔
مراسلے میں یہ بھی واضح كیا گیا ہے كہ یہ اعدادوشمار ایك محتاط اندازے كے مطابق ہیں لہٰذا نیپرا كو اس سلسلے میں ہدایت كی گئی ہے كہ وہ گزشتہ سالوں كا تمام متعلقہ ڈیٹا حاصل كركے درست اعدادوشمار مرتب كرے اور اس كے مطابق كراچی كے شہریوں سے وصول كی جانے والی اضافی رقم كی واپسی كی جائے، مستقبل كیلیے درست نرخ كا تعین كیا جائے اور ماضی میں غفلت برتنے والے نیپرا كے ذمہ داروں كے خلاف سخت كارروائی كی جائے۔
کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے بلوں میں شہریوں سے اربوں روپے اضافی وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
وفاقی سیكرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا كی جانب سے چیرمین نیپرا کو تحریر كیے جانے والے مراسلے میں یہ ہوشربا انكشاف كیا گیا ہے كہ بجلی كے نرخوں كا درست تعین نہ كیے جانے كی وجہ سے ہرماہ كراچی كے شہریوں سے تقریبا ایك ارب روپے سے زائد وصول كیے جارہے ہیں اور یہ سلسلہ گذشتہ كئی سالوں سے جاری ہے۔ مراسلے میں بتایاگیا ہے كہ ملٹی ایئر ٹیرف كے نظام كے تحت بجلی كے نرخوں كا تعین ہر تین ماہ ایندھن پر آنے والی لاگت كی مناسبت سے كیا جاتا ہے جب كہ ٹیرف كے تعین كے وقت تقسیم و ترسیل كے نقصانات (ٹی اینڈ ڈی لاسز) كو بھی مد نظر ركھا جاتا ہے تاہم گزشتہ كئی سالوں سے نیپرا كی جانب سے كے الیكٹرك كے تقسیم و ترسیل كے نقصانات كو زیادہ ظاہر كركے ایندھن پر آنے والی لاگت میں كمی كے ثمرات كو شہریوں تك نہیں پہنچنے دیا گیا اور ایك محتاط اندازے كے مطابق گزشتہ چند سالوں كے دوران مجموعی طور پر كراچی كے بجلی صارفین سے 62 ارب روپے اضافی وصول كیے گئے۔
مراسلے میں مزید كہا گیا ہے كہ صرف 2015 كے دوران ٹیرف كا درست تعین نہ ہونے كی وجہ سے شہریوں سے ساڑھے 12 ارب روپے اضافی وصول كیے گئے۔ مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ كے الیكٹرك كے نیپرا كی جانب سے مقرر كردہ نرخ میں ایك بڑی خرابی بجلی كی پیداواری لاگت كا تخمینہ لگانے میں ہے جس كے تحت كے الیكٹرك كو سركاری بجلی گھروں كے مقابلے میں خصوصی مراعات دیتے ہوئے نیپرا نے پیداواری لاگت سے كہیں زیادہ ظاہر كركے صرف ایك سال كے دوران كے الیكٹرك كو 2 ارب روپے كا فائدہ پہنچایا۔
مراسلے میں یہ بھی واضح كیا گیا ہے كہ یہ اعدادوشمار ایك محتاط اندازے كے مطابق ہیں لہٰذا نیپرا كو اس سلسلے میں ہدایت كی گئی ہے كہ وہ گزشتہ سالوں كا تمام متعلقہ ڈیٹا حاصل كركے درست اعدادوشمار مرتب كرے اور اس كے مطابق كراچی كے شہریوں سے وصول كی جانے والی اضافی رقم كی واپسی كی جائے، مستقبل كیلیے درست نرخ كا تعین كیا جائے اور ماضی میں غفلت برتنے والے نیپرا كے ذمہ داروں كے خلاف سخت كارروائی كی جائے۔