پیپلز پارٹی کا خیبر پختونخوا میں اے این پی کے بغیر الیکشن لڑنے کا فیصلہ
ہرضلع کے حالات کے مطابق دیگرجماعتوںسے ایڈجسٹمنٹ کی جائے
لاہور:
پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے آئندہ انتخابات کیلیے پیپلز پارٹی کو خیبرپختونخوا میں اکیلے الیکشن لڑنے کے حوالے سے تیاری کی ہدایت کردی ہے اور پارٹی تنظیموں سے قومی وصوبائی اسمبلی کے حلقوں کیلیے تین ،تین امیدواروں کے نام طلب کرلیے ہیں جبکہ پارٹی کے صوبائی صدر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ماہ رمضان کے بعد ڈویژنل سطح پر پارٹی کارکنوں کے کنونشن بلانے کے علاوہ مختلف اضلاع میں جلسے ،ریلیاں اور دیگر پروگرام منعقد کرنے کا سلسلہ شروع کرے۔
پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما فریال تالپور نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے ارکان سے ملاقات کی جس میں آئندہ انتخابات میں مختلف سیاسی جماعتوںکے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور انتخابی معاملات زیر بحث لائے گئے ۔اس موقع پر فریال تالپور کو بتایا گیا کہ صوبہ میں اے این پی کے ساتھ انتخابات کے بعد مل کر حکومت تو بنائی جاسکتی ہے تاہم الیکشن کے لیے اے این پی کے ساتھ مشترکہ میدان میں اترنا مشکل ہوگا کیونکہ دونوں پارٹیوں کے کارکن نچلی سطح پر ایک دوسرے کو ووٹ دینے اور قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اس لیے پیپلز پارٹی کو اے این پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا انتخابی اتحاد کی صورت میں میدان میں نہیں جانا چاہیے
کیونکہ اس سے پارٹی کو نقصان ہوگا،اس موقع پراس تجویز پر بھی غور کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کی ضلعی تنظیموں سے مشاور ت کے ذریعے ہر ضلع کے حالات اور سیاسی معاملات کے مطابق مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور مفاہمت کی جائے جس کے لیے پارٹی کی ضلعی تنظیموں کو اپنی سفارشات ارسال کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے تاہم فریال تالپور نے پیپلز پارٹی کے رہنمائوں اور پارلیمانی پارٹی کے ساتھ مشورہ کے بعد انتخابات میں پیپلز پارٹی کے اکیلے اترنے کے حوالے سے تیاری کی ہدایت کردی اور تمام تنظیموں کوہدایت کی کہ ایسے حلقے جہاں سے اے این پی کے ایم این ایز یا ایم پی ایز کامیاب ہوئے ہیں
وہاں کی صورت حال پر غور کے بعد مناسب نام پارٹی قیادت کو ارسال کیے جائیں اور ہر قومی وصوبائی اسمبلی کے حلقہ کے لیے تین ،تین نام پارٹی قیادت کو بھیجے جائیں تاکہ ان سے انٹرویو کے بعد حتمی فیصلہ کیاجاسکے ۔فریال تالپور نے بعدازاں پارٹی کے صوبائی صدر سنیٹر سردارعلی خان ،سپیکر صوبائی اسمبلی کرامت اللہ چغرمٹی ،سینئر وزیر رحیم داد خان اور وزیر صحت سید ظاہرعلی شاہ کے ساتھ الگ ملاقات بھی کی اور پارٹی کے صوبائی صدر کو ہدایت کی کہ وہ انتخابات کے لیے کارکنوں کو متحرک کریں پارٹی کنونشن کے علاوہ مختلف پروگراموں ،جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیاجائے۔ پارٹی کے ناراض کارکنوں اورلیڈروںکو راضی کیاجائے اجلاس میں شریک ایک رکن نے ایکسپریس کو بتایا کہ اصولی طور پر اس بات کا فیصلہ کرلیاہے کہ پیپلز پارٹی الیکشن میں اکیلے ہی میدان میں اترے گی تاہم ضلعی تنظیمو ں کی سفارشات پر بھی غور کیاجائے گا۔
پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے آئندہ انتخابات کیلیے پیپلز پارٹی کو خیبرپختونخوا میں اکیلے الیکشن لڑنے کے حوالے سے تیاری کی ہدایت کردی ہے اور پارٹی تنظیموں سے قومی وصوبائی اسمبلی کے حلقوں کیلیے تین ،تین امیدواروں کے نام طلب کرلیے ہیں جبکہ پارٹی کے صوبائی صدر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ماہ رمضان کے بعد ڈویژنل سطح پر پارٹی کارکنوں کے کنونشن بلانے کے علاوہ مختلف اضلاع میں جلسے ،ریلیاں اور دیگر پروگرام منعقد کرنے کا سلسلہ شروع کرے۔
پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما فریال تالپور نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے ارکان سے ملاقات کی جس میں آئندہ انتخابات میں مختلف سیاسی جماعتوںکے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور انتخابی معاملات زیر بحث لائے گئے ۔اس موقع پر فریال تالپور کو بتایا گیا کہ صوبہ میں اے این پی کے ساتھ انتخابات کے بعد مل کر حکومت تو بنائی جاسکتی ہے تاہم الیکشن کے لیے اے این پی کے ساتھ مشترکہ میدان میں اترنا مشکل ہوگا کیونکہ دونوں پارٹیوں کے کارکن نچلی سطح پر ایک دوسرے کو ووٹ دینے اور قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اس لیے پیپلز پارٹی کو اے این پی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ یا انتخابی اتحاد کی صورت میں میدان میں نہیں جانا چاہیے
کیونکہ اس سے پارٹی کو نقصان ہوگا،اس موقع پراس تجویز پر بھی غور کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کی ضلعی تنظیموں سے مشاور ت کے ذریعے ہر ضلع کے حالات اور سیاسی معاملات کے مطابق مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور مفاہمت کی جائے جس کے لیے پارٹی کی ضلعی تنظیموں کو اپنی سفارشات ارسال کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے تاہم فریال تالپور نے پیپلز پارٹی کے رہنمائوں اور پارلیمانی پارٹی کے ساتھ مشورہ کے بعد انتخابات میں پیپلز پارٹی کے اکیلے اترنے کے حوالے سے تیاری کی ہدایت کردی اور تمام تنظیموں کوہدایت کی کہ ایسے حلقے جہاں سے اے این پی کے ایم این ایز یا ایم پی ایز کامیاب ہوئے ہیں
وہاں کی صورت حال پر غور کے بعد مناسب نام پارٹی قیادت کو ارسال کیے جائیں اور ہر قومی وصوبائی اسمبلی کے حلقہ کے لیے تین ،تین نام پارٹی قیادت کو بھیجے جائیں تاکہ ان سے انٹرویو کے بعد حتمی فیصلہ کیاجاسکے ۔فریال تالپور نے بعدازاں پارٹی کے صوبائی صدر سنیٹر سردارعلی خان ،سپیکر صوبائی اسمبلی کرامت اللہ چغرمٹی ،سینئر وزیر رحیم داد خان اور وزیر صحت سید ظاہرعلی شاہ کے ساتھ الگ ملاقات بھی کی اور پارٹی کے صوبائی صدر کو ہدایت کی کہ وہ انتخابات کے لیے کارکنوں کو متحرک کریں پارٹی کنونشن کے علاوہ مختلف پروگراموں ،جلسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیاجائے۔ پارٹی کے ناراض کارکنوں اورلیڈروںکو راضی کیاجائے اجلاس میں شریک ایک رکن نے ایکسپریس کو بتایا کہ اصولی طور پر اس بات کا فیصلہ کرلیاہے کہ پیپلز پارٹی الیکشن میں اکیلے ہی میدان میں اترے گی تاہم ضلعی تنظیمو ں کی سفارشات پر بھی غور کیاجائے گا۔