شریف برادران کیخلاف ریفرنس پرنیب فیصلہ نہ کرسکا

دستاویزات پہلے ہی حدیبیہ ملزریفرنس کاحصہ ہیں،کوئی نیا ریکارڈ نہیں دیا گیا تھا ، ذرائع

دستاویزات پہلے ہی حدیبیہ ملزریفرنس کاحصہ ہیں،کوئی نیا ریکارڈ نہیں دیا گیا تھا ، ذرائع فوٹو: فائل

KARACHI:
شریف برادران کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک کی جانب سے نیب میں دائر دھماکے خیزریفرنس منظر عام پرآنے کے اعلان کوچھ ماہ گزرگئے ہیں لیکن نیب کی خصوصی کمیٹی کارروائی کے حوالے سے کسی نتیجے پرنہیں پہنچ سکی۔

ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ رحمن ملک کے ریفرنس میں پیش کردہ تمام دستاویزات پہلے سے نیب میں حدیبیہ پیپر ملزریفرنس کی دستاویزات ہیں،شریف برادران کے خلاف کوئی نئی دستاویز نہیں مل سکی جس پرغورکے بعدکمیٹی شریف برادران کیخلاف ایک نیا ریفرنس دائرکرنے کے لیے اپنی سفارشات ایگزیکٹو بورڈ میں پیش کرتی۔نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کے کے آغا کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے وزیر داخلہ رحمن ملک کے ریفرنس کا ابتدائی جائزے میں حدیبیہ پیپرملزریفرنس سے موازنہ کیا ہے جس میں ایسا کوئی دھماکا خیزدستاویزی ریکارڈ نہیں مل سکا جس کی بنیاد پرایک نیا ریفرنس دائرکیاجاتا، ایک ہی الزام کے تحت دو مقدمے قائم کرنے کی قانونی بندش کے باعث پراسیکیوٹر جنرل کی سربراہی میںکمیٹی نے وزیرداخلہ کی جانب سے پیش کردہ ریکارڈکے ابتدائی جائزے کے بعد مزیدکارروائی کے حوالے سے ایگزیکٹو بورڈکو سفارشات نہیں بھیجی ہیں ۔




اس ضمن میں نیب کے ترجمان ظفر اقبال سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ سیاستدانوںکے خلاف مقدمات کے جائزے کے لیے نیب نے پراسیکیوٹرجنرل کی سربراہی میں کمیٹی بنائی ہے جوان کا جائزہ لے رہی ہے ابھی تک شریف برادران کے خلاف وزیرداخلہ کے ریفرنس پر مزیدکارروائی کے حوالے سے سفارشات نہیں ملی ہیں،انھوں نے کہا جو بھی سفارشات ملیںگی اس کی روشنی میں نیب قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا ۔ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ دستاویزات کے حوالے سے کچھ نہیں جانتے، یہ معاملہ کمیٹی کے پاس ہے ۔
Load Next Story