ادارے کے سیکرٹ فنڈ سے 27 کروڑ روپے نکلوائے گئے سابق ڈی جی آئی بی
2008 کے انتخابات میں طارق لودھی کے دور میں 46 کڑور روپے خرچ کئے گئے، شعیب سڈل رپورٹ
MUZAFFARGARH:
سابق ڈی جی آئی بی طارق لودھی نے سپریم کورٹ میں بیان دیا ہے کہ ادارے کے سیکرٹ فنڈ سے 27 کروڑ روپےنکلوائےگئے تھے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے آئی بی سیکرٹ فنڈز کیس کی سماعت کی، دوران سماعت شعیب سڈل نے اپنا جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ 2008 کے انتخابات میں طارق لودھی کے دور میں 46 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، جس کے بعد عدالت نے شعیب سڈل کو سماعت سے الگ کردیا اور آئی بی کے دو سابق ڈی جیز آفتاب سلطان اور جاوید نور کے جوابات پڑھ کرسیل کردیئے، اس موقع پرعدالت نے وفاقی سیکریٹری خزانہ کو پیسہ نکلوانے اورخرچ کرنے کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس ٹریبون کے رپورٹر اسدکھرل نے عدالت کو بتایا کہ آئی بی کے سیکرٹ فنڈ سے ملک اللہ یار کو18 کروڑ روپے دیئے گئے جبکہ فنڈز سے ایک اہم شخصیت کےخاندان کےلندن میں رہائشی اخراجات بھی ادا کیے گئے۔
عدالت نے سردار حسن اختر گورچانی اور سابق ڈی جی آئی بی مسعود شریف کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی کردی۔
سابق ڈی جی آئی بی طارق لودھی نے سپریم کورٹ میں بیان دیا ہے کہ ادارے کے سیکرٹ فنڈ سے 27 کروڑ روپےنکلوائےگئے تھے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے آئی بی سیکرٹ فنڈز کیس کی سماعت کی، دوران سماعت شعیب سڈل نے اپنا جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ 2008 کے انتخابات میں طارق لودھی کے دور میں 46 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، جس کے بعد عدالت نے شعیب سڈل کو سماعت سے الگ کردیا اور آئی بی کے دو سابق ڈی جیز آفتاب سلطان اور جاوید نور کے جوابات پڑھ کرسیل کردیئے، اس موقع پرعدالت نے وفاقی سیکریٹری خزانہ کو پیسہ نکلوانے اورخرچ کرنے کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس ٹریبون کے رپورٹر اسدکھرل نے عدالت کو بتایا کہ آئی بی کے سیکرٹ فنڈ سے ملک اللہ یار کو18 کروڑ روپے دیئے گئے جبکہ فنڈز سے ایک اہم شخصیت کےخاندان کےلندن میں رہائشی اخراجات بھی ادا کیے گئے۔
عدالت نے سردار حسن اختر گورچانی اور سابق ڈی جی آئی بی مسعود شریف کو طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی کردی۔