بالی ووڈ کی بڑی شخصیات ہندو انتہا پسندی کے خلاف بول پڑیں

گزشتہ دنوں سنجے لیلا بھنسالی پر جے پورمیں ہونے والے حملے پر انوراگ کشیاب اورکرن جوہر سمیت معروف شخصیات نے مذمت کی ہے۔


ویب ڈیسک January 28, 2017
گزشتہ دنوں سنجے لیلا بھنسالی پر جے پور ہونے والے حملے پر کرن جوہر سمیت معروف شخصیات نے مذمت کی ہے۔ فوٹو؛ فائل

LONDON: گزشتہ روز بھارتی ہدایتکار سنجے لیلا بھنسانی پر مشتعل افراد کے حملے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے بعد بالی ووڈ کی بڑی شخصیات اب ہندو انتہا پسندی کے خلاف کھل کر بول پڑی ہیں۔

گزشتہ دنوں مقامی ہندو برادری نے فلم میں تاریخی حقائق مسخ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے فلم کی شوٹنگ روکنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن فلم کی شوٹنگ نہ روکنے پر انتہا پسندوں کی جانب سے سنجے لیلا بھنسالی پر جے پور میں فلم ''پدماوتی'' کی شوٹنگ کے دوران حملہ کیا گیا اور انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد فلم کی شوٹنگ روک دی گئی تاہم اب فلم نگری کی بڑی شخصیات نے اس پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔





بالی ووڈ ہدایتکار انوراگ کشیاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں سنجے لیلا بھنسالی پر حملے اور تشدد پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرنی سینا پر شرم آتی ہے اور آپ کی وجہ سے ہی مجھے اپنے راجپوت ہونے پر شرم آرہی ہے، اس کے بعد اگلے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ہندو دہشت گردی اب افسانوی بات نہیں رہی ہے بلکہ ٹوئٹر سے حقیقی دنیا میں آگئی ہے۔

https://twitter.com/karanjohar/status/825013603828772866

ہدایتکار کرن جوہر کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ سجے لیلا کے ساتھ جو ہوا اس سے ناخوش ہوں اور اسے بھول نہیں پارہا ہوں لیکن اب ہمیں ایک انڈسٹری کے طور پر متحد ہو کر کھڑے ہونے کا وقت آگیا ہے جب کہ ہریتھک روشن کا کہنا تھا کہ بھنسالی سرمیں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں اور یہ سب غضبناک ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں:بھارتی ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی پر مشتعل افراد کا حملہ



ہدایتکار و اداکار فرحان اختر نے ٹوئٹ پر کہا کہ فلم نگری کے ساتھیوں اگربار بار ڈرانے دھمکانے کے واقعات کے خلاف اب بھی ایک نہیں ہوئے توحالات مزید بد تر ہوجائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔