سرینا ولیمز …ٹینس کی بے تاج ملکہ

23واں گرینڈ سلم جیت کر سٹیفی گراف کو پیچھے چھوڑ دیا

7 ویں بار آسٹریلین اوپن کے ٹائٹل پر قابض ہو گئیں۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

سال کے پہلے گرینڈ سلم ایونٹ آسٹریلین اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کا آغاز 9 جنوری کو میلبورن میں ہوا، ایونٹ میں بڑے اپ سیٹ ہوئے اور دوسرے مرحلے میں دفاعی چیمپئن اور سیکنڈ سیڈ سربین سٹار نووک جوکووک کی ریکارڈ 7 ویں مرتبہ ٹائٹل جیتنے کی خواہش کو غیرمعروف ازبک پلیئر ڈینس اسٹومین نے حسرت میں بدلا۔

عالمی نمبر 117 نے دفاعی چیمپئن کو 4 گھنٹے اور 48 منٹ کی جدوجہد کے بعد قابو کیا، 2008 کے ومبلڈن مقابلوں کے بعد پہلی مرتبہ جوکووک دوسرے راؤنڈ میں ہی باہر ہوئے۔ چوتھے مرحلے میں مینز اور ویمنز سنگلز کے ٹاپ سیڈ بھی باہر ہو گئے، اینڈی مرے کا قصہ ورلڈ نمبر 50 مسچا زیوروف نے تمام کیا جبکہ اینجلیک کیربر کو امریکی کوکو وینڈی ویگ نے گھر کا راستہ دکھایا اور یوں کسی گرینڈ سلم میں 13 سال جبکہ آسٹریلین اوپن میں 15 سال بعد کوارٹر فائنل مرحلے سے قبل ہی ٹاپ سیڈز کی چھٹی ہوئی، کھیل کے میدان میں کم بیک کرنے والی کینیڈین جینی بوچارڈ کی ہمت بھی چوتھے مرحلے میں جواب دے گئی۔

عالمی نمبر 2 اور سیکنڈ سیڈ امریکی سٹار سرینا ولیمز نے ایونٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کسی بھی کھلاڑی کے خلاف کوئی سیٹ ہارے بغیر ٹائٹل پر قبضہ کیا، ایونٹ کے پہلے راؤنڈ میں انہوں نے سوئٹزر لینڈ کی بیلنڈا بینسک، دوسرے راؤنڈ میں جمہوریہ چیک کی لوسی سفارووا، تیسرے راؤنڈ میں باربورا اسٹرائیکووا کو مات دی۔

کوارٹر فائنل میں انہوں نے ان فارم انگلش پلیئر جوہانا کونٹا کے خواب ریزہ ریزہ کیے جبکہ سیمی فائنل میں 19 برس بعد مدمقابل ہونے والی مرجانا لوسک بارونی کی افسانوی داستان کو تمام کیا اور ٹائٹل کیلئے فیورٹ بن گئیں، ان کی مدمقابل بہن وینس ولیمز نے فائنل تک رسائی کیلئے صرف ایک سیٹ کی قربانی دی، سیمی فائنل میں انہوں نے گاربائن مگاروزا اور دفاعی چیمپئن ،عالمی نمبر ون ٹاپ سیڈ اینجلیک کیربر کو ایونٹ سے باہر کرکے خطرے کی گھنٹی بجانے والی ہموطن کوکو وینڈی ویگ کی چھٹی کرائی۔

دونوں بہنوں کا گرینڈ سلم فائنل میں9 واں اور آسٹریلین اوپن میں دوسرا ٹاکرا تھا، میچ کے دوران سرینا کو مشکلات کا سامنا رہا، پہلی پانچ گیمز میں ان سے 13 غلطیاں سرزد ہوئیں جبکہ وینس نے دباؤ کو بخوبی کنٹرول کیا اور شائقین نے بھی ان کی بھرپور حمایت کی لیکن شکست کے آثار واضح ہونے کے ساتھ وینس تھکن کا شکار نظر آئیں، مبصرین کی جانب سے فیورٹ قرار دی جانیوالی سرینا نے توقعات پر پورا اترتے ہوئے معرکہ سر کیا۔


سرینا نے آسٹریلین اوپن ساتواں ٹائٹل اپنے شوکیس کی زینت بنا لیا، اس ایونٹ کا پہلا ٹائٹل انہوں نے 14 سال قبل جیتا تھا جبکہ کیریئر کا پہلا گرینڈ سلم انہوں نے ستمبر 1999 میں نیویارک میں جیتا تھا۔ امریکی سٹار نے 23 ویں مرتبہ گرینڈ سلم ٹرافی اپنے نام کرتے ہوئے اوپن ایرا میں سٹیفی گراف کا 22 گرینڈ سلمز جیتنے کا ریکارڈ بھی توڑا۔

آل ٹائم ریکارڈ 24 گرینڈ سلم ٹائٹلز کے ساتھ سابق آسٹریلوی سٹار مارگریٹ کے پاس ہے، سرینا تمام گرینڈ سلم ایونٹس کم از کم تین تین مرتبہ جیتنے کا منفرد اعزاز بھی رکھتی ہیں۔ سرینا ولیمز نے ریکارڈ ساز فتح کا کریڈٹ وینس کو دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بغیر شاید ایک ٹائٹل بھی نہ جیت پاتی، وینس کی وجہ سے ہی ولیمز سسٹرز کو جانا جاتا ہے اور میری آج یہاں موجودگی کی وجہ بھی وہ ہی ہیں۔

ویمنز ڈبلز ایونٹ کا ٹائٹل سیکنڈ سیڈ جوڑی بیتھنی میٹک سینڈز اور لوسی سفارووا نے جیتا، امریکی اور جمہوریہ چیک کی پلیئرز نے فیصلہ کن معرکے میں آندریا ہبلکووا اور چین کی پینگ شوئی کو شکست دی۔ ویمنز ڈبلز کے راؤنڈ 16 میں باربورا سٹرائیکووا کے ہمراہ باہر ہونے والی بھارتی ٹینس کوئین ثانیہ مرزا نے مکسڈ ڈبلز میں کروشین پارٹنر ایواڈوڈگ کے ساتھ فائنل میں رسائی حاصل کر لی جہاں ان کا مقابلہ ایباجیل اسپیئرز اور جوآن سباستین کیبال سے آج ہو گا، سیمی فائنل میں سیکنڈ سیڈ جوڑی نے آسٹریلین سمانتھا اسٹوسر اور سام گروتھ کو ہرایا۔

مینز سنگلز کے فیصلہ کن معرکہ میں سپین کے رافیل نڈال کا مقابلہ روایتی حریف سوئٹزر لینڈ کے راجر فیڈرر سے آج شیڈول ہے جو سابق عالمی نمبر ون اور 17 گرینڈ سلم ٹائٹلز کا سٹاک اپنے پاس رکھتے ہیں، سیمی فائنلز کا فیصلہ پانچ سیٹ کے مقابلوں میں ہوا، نڈال نے گریگور دیمیتروف جبکہ راجر فیڈرر نے ہموطن سٹین لیس واورنیکا کو سخت مقابلے کے بعد اتنے ہی سیٹ سے زیر کرتے ہوئے فائنل میں قدم رکھے، یہ کسی گرینڈ سلم فائنل میں دونوں سٹارز کا 9 واں مقابلہ ہے۔

رافیل نڈال نے اس سے قبل 2014 میں فرنچ اوپن کی صورت میں کیریئر کا 14 واں گرینڈ سلم ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، وہ فائنل میں فتح کے ساتھ اوپن ایرا میں آسٹریلین اوپن 2 بار جیتنے والے تاریخ کے تیسرے کھلاڑی بن سکتے ہیں، آسٹریلین اوپن کی ایک خاص بات یہ رہی کہ مینز اور ویمنز سنگلز کے فائنلسٹ چاروں کھلاڑیوں کی عمریں 30 سال یا اس سے زیادہ ہیں۔
Load Next Story