سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے کہا ہے کہ صوبائی حکومتوں کو انتخابات تک اسلحہ لائسنس کے اجرا پر پابندی اور انتخابی جلسے چار دیواری میں کرانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیش کا کہنا تھا کہ انتخابات کے لئے7 لاکھ افراد پر مشتمل انتخابی عملہ درکار ہوگا۔
اشتیاق احمد نے کہا کہ انتخابات تک ہرقسم کےاسلحہ لائسنس کےاجراپرپابندی کافیصلہ کیا گیا ہے جس کے لئے چاروں صوبائی حکومتوں نے بھی رضامندی ظاہر کی ہے، الیکشن کے دوران صرف امیدوار اوراس کے 5 محافظوں کو اجازت کے بعد اسلحہ رکھنےکی اجازت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر فوج کی تعیناتی کا فیصلہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے ددیئے گئے سیکیورٹی پلان کے جائزے کے بعد کیا جائے گا۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ایف سی کی 500 میں سے 250 پلاٹون فاٹا کے بجائے دیگر مقامات پر تعینات ہیں۔ حکومت کو ہدایت کی جائے گی کہ ایف سی پلاٹونز کی خدمات خیبر پختوانخوا کودی جائیں اس کے علاوہ انتخابات سے 2 ہفتے قبل افغان مہاجرین کی نقل وحرکت پربھی پابندی لگادی جائے گی،
اشتیاق احمد نے مزید کہا کہ عام انتخابات کے شفاف انعقاد کی نگرانی کے لئے 500 مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی اس کے علاوہ غیر ملکی مبصرین کو بھی بلایا جائے گاجس کے لئے انہیں ایک ہفتے کے ویزے جاری کئے جائیں گے۔