مصطفیٰ کمال کا کراچی کے مسائل کے حل کیلئے مقتدر حلقوں کو 30 دن کا الٹی میٹم

بانی ایم کیوایم قدرت کا نشانہ بن چکے جبکہ متحدہ کو زندہ رکھنے والے مہاجروں کے سب سے بڑے دشمن ہیں،سربراہ پی ایس پی


ویب ڈیسک January 29, 2017
آنے والی نسلیں متحدہ بانی کا نام سن کر اپنے سر شرم سے جھکالیں گی، سربراہ پی ایس پی۔ فوٹو: محمد ثاقب/ ایکسپریس

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے مقتدر حلقوں کو کراچی کے مسائل 30 دن میں حل کرنے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مسائل حل نہ ہوئے تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا جب کہ ایم کیوایم کو زندہ رکھنے والے مہاجروں کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔

کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی والوں نے ثابت کردیا کہ شہر کے عوام علم ، تہذیب اور پاکستان کے جھنڈے کے ساتھ ہیں، کراچی اب تبدیل ہوگیا ہے اور نوجوان ہراول دستہ بننا چاہتے ہیں، آج کے بعد کسی جلسے کا نہیں بلکہ مسائل کے حل کا اعلان ہوگا۔ انہوں نے وفاقی حکومت اور مقتدر حلقوں کو 30 دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر 30 روز میں کراچی کے مسائل حل نہ ہوئے تو پی ایس پی آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، ہم سی پیک سی پیک کا راگ الاپ رہے ہیں لیکن ایک کروڑ بچے ذہنی جسمانی معذوری کا شکار ہیں آج میرے شہر میں اسکول نہیں،صفائی نہیں،بجلی کا نظام نہیں ہے۔

سربراہ پی ایس پی کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کو قائم رکھنے والوں سے بڑا مہاجروں کا دشمن کوئی نہیں، ہم سےغلطی ہوئی تھی کہ ایک شخص کو مسیحا سمجھا جب کہ ایم کیو ایم کے نام پر 25 ہزار افراد قبرستانوں میں پہنچا دیئے گئے، آج بانی ایم کیو ایم کی سیاست کو دفن کرنا چاہتا ہوں، آنے والی نسلیں متحدہ بانی کا نام سن کر اپنے سر شرم سے جھکالیں گی۔ انہوں نے شرکا جلسے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی والو اب ہتھیار نہیں کمپیوٹر خریدنا ہے اور سب کو گلے لگانا ہے، ثابت ہوگیا کہ مینڈیٹ پاک سر زمین پارٹی کے پاس ہے، ہم پر الزام لگایا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ ہماری حمایت کر رہی ہے لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ میری اسٹبلشمنٹ اللہ ہے اور اس سےبڑی کوئی اسٹیبلشمنٹ نہیں۔

مصطفیٰ کمال نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے مطالبہ کیا کہ جس طرح فاٹا اور بلوچستان میں کیڈٹ کالج قائم کئے گئے اسی طرح کراچی اور حیدرآباد میں بھی کیڈٹ کالج قائم کیے جائیں اور یہاں کے لوگوں کو فوج میں بھرتی کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں