تحریک انتفاضہ کے دوران 76 کشمیری شہید کیے محبوب مفتی کا اعتراف

پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی کی تجویز زیر غور نہیں، کٹھ پتلی انتظامیہ

8 برسوں کے مقابلے میں پچھلے سال 88 بھارتی فوجی مارے گئے، وزارت دفاع۔ فوٹو؛ فائل

نام نہاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وادی میں حالیہ تحریک انتفاضہ کے دوران 76 شہریوں کو شہید،8587 کوگرفتار جبکہ 522 افراد کو نظر بند کیا گیا تاہم آزاد ذرائع کے مطابق شہدا کی تعداد 115 ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ زخمیوں اور آنکھوں کی روشنی سے محروم ہونے والوں کی تعداد جمع کی جا رہی ہے، زیادہ تر گرفتارافراد کو رہا کر دیا گیا ہے جب کہ شمیمہ فردوس کے سوال پر کٹھ پتلی انتظامیہ نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی لگانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔

دوسری جانب بی جے پی رکن اسمبلی رویندر رینا نے سرینگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ علاقے میں اس کا کوئی کردار نہیں ہے جب کہ ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ اس وقت سیکڑوں کشمیری جیلوں، تفتیشی مراکز اور تھانوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند ہیں جبکہ عدالتی احکام کے باوجود انھیں رہا نہیں کیاجارہا ہے۔


ادھر حریت چیئرمین نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالتِ زارکا نوٹس لیں اور ان کی فوری رہائی کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔

دریں اثنا بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیاہے کہ گزشتہ سال2016 کے دوران مقبوضہ کشمیر میں 82بھارتی فوجی ہلاک ہوئے جو گزشتہ 8 برسوں میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں اس قبل 2008 میں 85فوجی مارے گئے تھے۔ 2009 میں 79 سیکیورٹی اہلکارجبکہ 2010 میں 69 فوجی مارے گئے ۔ 2013 میں 53 اور 2014 میں 47 جبکہ 2015میں 39، 2011 میں 33 اور 2012 میں 15 فوجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ 2007 میں 122 سیکیورٹی فورسز کے اہلکار، 2006 میں 182 اور 2005کے دوران 244اہلکار مارے گئے۔

 
Load Next Story