راحت فتح علی خان ایک بار پھربھارت سے محبت کے گن گانے لگے
ہم بھارت سے محبت کرتے ہیں جب کہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے، راحت فتح علی
پاکستان کے معروف گلوکار راحت فتح علی خان ایک بار پھر بھارت کے گن گانے لگے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم سب بھارت سے پیار کرتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں پاکستان کے معروف گلوکار راحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ ہم جس ملک کی نمائندگی کرتے ہیں اس کی عزت کرنی چاہیے کیونکہ جب بات ملک کی ہو تو فنکار کچھ نہیں ہوتا، ہم ملک سے بڑھ کر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے چاہے وہ جہاں بھی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت سے محبت کرتے ہیں جب کہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے اور میں نے بھی یہی کیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : لتا کو دیکھ کر مائیک سے محبت کرنا سیکھا،راحت فتح علی
ایک سوال کے جواب میں کہ سرحد پار اداکار ڈرتے ہیں کہ اگر انہوں نے پاکستان سے ہونے والے حملوں پر خاموشی اختیار کی تو انہیں واپس جانے کے لیے دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا جس پرراحت فتح علی کا کہنا تھا کہ پاکستان تو دہشت گردی سے پورا سال گزرا ہے، ہم سوئی کے دانے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور ہم خود اس دہشت گردی میں گھرے ہوئے ہیں لہذا ہم اس بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : آشا بھوسلے پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کی مداح نکلیں
ایک سوال پر بھارتی اداکار پاکستان میں ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں لیکن پاکستانی اداکار بھارت میں ہونے والے حملوں پر خاموش کیوں رہتے ہیں، راحت فتح کا کہنا تھا کہ اڑی حملوں کے شروع میں ہی میں نے کہا تھا کہ فن کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں جب کہ میں نے دہشت گرد حملوں کی مذمت بھی کی تھی تاہم دوسرے اداکار ایسا کیوں نہیں کرتے میں اس پر کچھ نہیں کہنا چاہتا لیکن انہیں ایسا کرنا چاہیے تھا۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں پاکستان کے معروف گلوکار راحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ ہم جس ملک کی نمائندگی کرتے ہیں اس کی عزت کرنی چاہیے کیونکہ جب بات ملک کی ہو تو فنکار کچھ نہیں ہوتا، ہم ملک سے بڑھ کر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے چاہے وہ جہاں بھی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت سے محبت کرتے ہیں جب کہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرنی چاہیے اور میں نے بھی یہی کیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : لتا کو دیکھ کر مائیک سے محبت کرنا سیکھا،راحت فتح علی
ایک سوال کے جواب میں کہ سرحد پار اداکار ڈرتے ہیں کہ اگر انہوں نے پاکستان سے ہونے والے حملوں پر خاموشی اختیار کی تو انہیں واپس جانے کے لیے دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا جس پرراحت فتح علی کا کہنا تھا کہ پاکستان تو دہشت گردی سے پورا سال گزرا ہے، ہم سوئی کے دانے پر بیٹھے ہوئے ہیں اور ہم خود اس دہشت گردی میں گھرے ہوئے ہیں لہذا ہم اس بارے میں کیا کہہ سکتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : آشا بھوسلے پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کی مداح نکلیں
ایک سوال پر بھارتی اداکار پاکستان میں ہونے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں لیکن پاکستانی اداکار بھارت میں ہونے والے حملوں پر خاموش کیوں رہتے ہیں، راحت فتح کا کہنا تھا کہ اڑی حملوں کے شروع میں ہی میں نے کہا تھا کہ فن کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں جب کہ میں نے دہشت گرد حملوں کی مذمت بھی کی تھی تاہم دوسرے اداکار ایسا کیوں نہیں کرتے میں اس پر کچھ نہیں کہنا چاہتا لیکن انہیں ایسا کرنا چاہیے تھا۔