حافظ سعید 4 ساتھیوں سمیت 6 ماہ کیلیے نظر بند

جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو 6 ماہ تک زیرمشاہدہ رکھا جائے گا، محکمہ داخلہ پنجاب


ویب ڈیسک January 30, 2017
جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو 6 ماہ تک زیرمشاہدہ رکھا جائے گا، محکمہ داخلہ پنجاب، فوٹو؛ فائل

KARACHI: جماعت الدعوة کے امیر حافظ سعید سمیت 5 افراد کو 6 ماہ کے لیے نظر بند کردیا گیا جب کہ جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو 6 ماہ تک زیرمشاہدہ بھی رکھا جائے گا۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے جماعت الدعوة کے امیر حافظ سعید کو فورتھ شیڈیول میں شامل کرتے ہوئے 6 ماہ کے لیے گھر میں نظر بند کردیا، حافظ سعید کو جامعہ قادسیہ چوبرجی میں نظربند کیا گیا ہے جب کہ ان کی جماعت اور فلاحی تنظیم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو بھی 6 ماہ تک زیرمشاہدہ رکھا جائے گا۔



محکمہ داخلہ پنجاب نے حافظ سعید سمیت 5 افراد کو نظر بند کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے جس کے مطابق جماعت الدعوۃ کے دیگر عہدیداروں عبداللہ عبید، ظفراقبال، عبدالرحمان عابد اور قاضی کاشف نیاز کو شیڈول 2 کے تحت نظر بند کیا گیا ہے جب کہ بند کیے گئے تمام افراد کی نقل و حمل پر بھی پابندی رہے گی۔



نوٹی فکیشن کے مطابق جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت واچ لسٹ میں رکھا گیا ہے اور نظر بند کیے جانے والے افراد کے گھروں کو سب جیل قرار دے دیا گیا ہے۔ نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا ہےکہ نظر بند کیے گئے افرد اپنی کسی بھی سرگرمی سے پہلے حکومت کو آگاہ کریں گے جب کہ ریلی اور تقریب سے پہلے حکومت سے اجازت لینا لازمی ہوگی۔



دوسری جانب حافظ سعید کا کہنا ہے کہ میری نظری بندی کے احکامات اسلام آباد سے نہیں واشنگٹن سے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی آزادی اور سالمیت کو ہر قیمت پر قائم رکھیں گے کیونکہ پاکستان کی سالمیت ہی کشمیر کی آزادی بن سکتی ہے، پاکستان کو کشمیری عوام کے ساتھ کے کھڑے ہونا چاہیے،



حافظ سعید نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے پر نریندر مودی کی جان نہیں چھوٹے گی، ہم 5 فروری قومی یکجہتی سے کشمیر ڈے منائیں گے، کشمیر ڈے پر ریلیاں اور سیمینار پہلے سے بڑھ کر ہوں گے۔

واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے 4 روز قبل پانچوں افراد کے نام واچ لسٹ میں ڈال دیے تھے اور پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی جماعت الدعوۃ کے خلاف کارروائی کا کہا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں