فوج کی ڈاکٹرائن تبدیل دہشت گردی بڑا خطرہ قرار

نئے فوجی ڈاکٹرائن میں بڑے شہروں میں فوجی تنصیبات پر حملوں کو قومی سلامتی کیلیے حقیقی اور سب سے بڑا خطرہ قرار دیدیا گیا

آرمی ڈاکٹرائن میں نیم روایتی خطرات سے متعلق نئے باب کا اضافہ کر دیا گیا، سینئر فوجی حکام، فوج ہر طرح کے خطرات کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر فوٹو: رائٹرز

پاک فوج نے دہائیوں پرانی پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے دہشت گردی کو ملکی سلامتی کیلیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیدیا ہے۔

نئے فوجی ڈاکٹرائن کے مطابق قبائلی علاقوں میں طالبان کی کارروائیوں اور بڑے شہروں میں فوجی تنصیبات پر حملوں کو قومی سلامتی کیلیے حقیقی اور سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے، نیا فوجی ڈاکٹرائن آپریشنل تیاریوں کے متعلق ہے۔ فوج دہائیوں تک بھارت کو سب سے بڑا خطرہ قرار دیتی رہی مگر ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی نے فوجی اتھارٹیز کو اپنی حکمت عملی پر غور کرنے پر مجبور کردیا۔

سینئیر فوجی حکام نے ''ایکسپریس ٹریبیون'' کو بتایا کہ آرمی ڈاکٹرائن میں ایک نئے باب کا اضافہ کر دیا گیا ہے جو نیم روایتی خطرات کے متعلق ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاک فوج کو روایتی خطرات سے نمٹنے کیلیے تیار کیا جاتا تھا مگر موجودہ صورتحال نے تبدیلی کو ناگزیر کردیا اور قبائلی علاقوں میں لڑنے والی فوج کو ضروریات کے مطابق تربیت دی گئی ہے، نئے ڈاکٹرائن پر ایک سال قبل کام شروع کیا گیا تھا اور اب اس کو اختیار کیا گیا ہے۔ نئے ڈاکٹرائن میں نام لیے بغیر بعض تنظیموں اور عناصر کا ذکر کیا گیا ہے جو ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ ڈیورنڈ لائن کے دوسری طرف افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا بھی ذکر ہے۔




کسی ملک کا نام لیے بغیر پروکسی وار کا بھی ذکر ہے مگر خیال کیا جا رہا ہے کہ اس سے مراد بلوچستان میں بھارتی مداخلت ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے رابطہ کرنے پر پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فوج ہر طرح کے خطرات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے، نیم روایتی خطرات حقیقی ہیں اور ملکی سلامتی کو درپیش خطرات کا حصہ ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ روایتی خطرے کو نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ فوجی ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ مغربی سرحدوں سے کسی سنگین خطرے کی عدم موجودگی اور دفاعی افواج کا تمام ارتکاز مشرقی سرحدوں کی جانب ہونے کے باعث پاکستانی مسلح افواج اسامہ بن لادن کے خلاف کارروائی کی غرض سے آنے والے امریکی ہیلی کاپٹروں کی بر وقت نشاندہی نہیں کر سکی۔

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ طلعت مسعود اس بارے میں کہتے ہیں کہ اس ڈاکٹرن کے شائع ہونے سے پہلے تک بھارت ہی پاکستان کا دشمن نمبر ایک رہا ہے، پاکستانی فوج کے تمام اثاثے صرف اسی دشمن کے لیے بنتے اور جمع ہوتے رہے ہیں، یہ پہلی بار ہے کہ پاکستانی فوج نے باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا ہے کہ اب ملک کو اصل خطرہ اندرونی ہے جس کا ارتکاز مغربی سرحد اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ہے۔ نئی حکمت عملی اس بات پر بھی زور دیتی ہے کہ دفاعی پالیسی بنانا صرف فوج کا کام نہیں، ریاست کے دیگر اداروں کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا۔ امکان ہے کہ عوامی حمایت حاصل کرنے کیلیے نیا فوجی ڈاکٹرائن پبلک بھی کیا جائے گا۔

Recommended Stories

Load Next Story