سندھ اسمبلی اسکول طلبا کو جسمانی سزائیں دینے پر پابندی کا بل اتفاق رائے سے منظور

سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں بچوں كو كسی بھی قسم كی جسمانی سزا دینا قانونی طور پر جرم تصور كیا جائے گا


ویب ڈیسک January 31, 2017
سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں بچوں كو كسی بھی قسم كی جسمانی سزا دینا قانونی طور پر جرم تصور كیا جائے گا، فوٹو؛ فائل

سندھ اسمبلی نے اسكولوں میں طلبا كو جسمانی سزائیں دینے پر پابندی سے متعلق نجی بل اتفاق رائے سے منظور کرلیا۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ فنكشنل كی ركن مہتاب اكبر راشدی نے یہ بل پیش كیا جس کے تحت سركاری اور نجی تعلیمی اداروں اور بچوں كے مختلف مراكز میں بچوں كو كسی بھی قسم كی جسمانی سزا دینا قانونی طور پر جرم تصور كیا جائے گا، اس عمل میں ملوث ملازمین كی ترقیاں اور مالی فوائد روك دیئے جائیں گے، ان كی تنزلی كی جائے گا یا پھر ان كی ملازمت ختم كركے انہیں مستقبل میں كسی بھی ملازمت كرنے پر پابندی لگادی جائے گی۔

بل کے تحت جسمانی تشدد میں ملوث سركاری و نجی تعلیمی اداروں و مراكز كے ملازمین كے ایسے عمل كے نتیجے میں اگر سركار مالی نقصان ہوتا ہے تو یہ نقصان ملوث ملازم یا ملازمین كے اخراجات سے پورا كیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |