طیبہ تشدد کیس معطل جج اور اہلیہ کی ضمانت میں 10 فروری تک توسیع
ایس او ڈی بنائے گئے جج خرم علی خان کی اہلیہ کے ساتھ آنے والوں کی ایک بار پھر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بدتمیزی
طیبہ تشدد کیس میں نامزد ملزم خرم علی خان اور اہلیہ ماہین ظفر کی درخواست ضمانت میں 10 فروری تک توسیع کر دی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق طیبہ تشدد کیس میں نامزد ملزم ایڈیشنل سیشن جج خرم علی خان اور اہلیہ ماہین ظفر کے ہمراہ ایڈیشنل سیشج راجہ عاطف محمود کی عدالت میں پیش ہوئے اور ضمانت میں توسیع کی درخواست دی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے دونوں کو 10 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: طیبہ تشدد کیس ہائی کورٹ منتقل
اس کے علاوہ عدالت نے طیبہ اور اس کے والدین کو والدین کو بھی عدالت میں پیش ہونے کا کہا جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ طیبہ تو پولیس کی تحویل میں ہے اور والدین کو بھی اس کے ساتھ رہنے کی اجازت نہیں ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ والدین کو نوٹس جاری کر دیں چاہے وہ پیش ہوں یا نہ ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: طیبہ تشدد کیس؛ معطل جج کے لوگوں کا ایکسپریس نیوز کے رپورٹر پر حملہ
دوسری جانب ماہین ظفر کے ساتھ عدالت آنے والوں نے ایک بار پھر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بدتمیزی کی اور میڈیا نمائندوں کو کوریج سے روکنے کی کوشش کرنے کے ساتھ کیمرے کو گرانے کی کوشش بھی کی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق طیبہ تشدد کیس میں نامزد ملزم ایڈیشنل سیشن جج خرم علی خان اور اہلیہ ماہین ظفر کے ہمراہ ایڈیشنل سیشج راجہ عاطف محمود کی عدالت میں پیش ہوئے اور ضمانت میں توسیع کی درخواست دی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے دونوں کو 10 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: طیبہ تشدد کیس ہائی کورٹ منتقل
اس کے علاوہ عدالت نے طیبہ اور اس کے والدین کو والدین کو بھی عدالت میں پیش ہونے کا کہا جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ طیبہ تو پولیس کی تحویل میں ہے اور والدین کو بھی اس کے ساتھ رہنے کی اجازت نہیں ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ والدین کو نوٹس جاری کر دیں چاہے وہ پیش ہوں یا نہ ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: طیبہ تشدد کیس؛ معطل جج کے لوگوں کا ایکسپریس نیوز کے رپورٹر پر حملہ
دوسری جانب ماہین ظفر کے ساتھ عدالت آنے والوں نے ایک بار پھر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بدتمیزی کی اور میڈیا نمائندوں کو کوریج سے روکنے کی کوشش کرنے کے ساتھ کیمرے کو گرانے کی کوشش بھی کی۔