پاکستانی طالبان سے تعلق نہیں اسکول اڑانے کیخلاف ہوں حکمتیار

نیٹو فوجوں کے انخلا کے بعد افغانستان خانہ جنگی کا شکار ہوسکتا ہے، حکمتیار

نیٹو فوجوں کے انخلا کے بعد افغانستان خانہ جنگی کا شکار ہوسکتا ہے، حکمتیار فوٹو: فائل

GILGIT:
حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ اور سابق وزیراعظم گلبدین حکمتیار نے پاکستانی طالبان کیساتھ رابطوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی اور سکول اڑانے کے واقعات کی مذمت کی ہے۔


برطانوی اخبار ٹیلی گراف کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ وہ نہ صرف پاکستان اور افغانستان بلکہ پوری دنیا میں تعلمی اداروں کو اڑانے کیخلاف ہیں، میں نہیں سمجھتا کہ ایک مخلص مجاہد اس قسم کے واقعات میں ملوث ہوسکتا ہے، اس میں غیرملکی ایجنسیاں ملوث ہوسکتی ہیں، تعلیم لڑکیوں کیلیے اتنی ہی ضروری ہے جتنی لڑکوں کیلیے ہے۔

انھوں نے 2014 سے قبل اتحادی فوجیوں پر مزید حملوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ تازہ حملے افغانستان پر قبضہ کا انتظار کرنیوالوں کیلیے پیغام ہوگا ۔ انھوں نے خبردار کیا کہ نیٹو فوجوں کے انخلا کے بعد افغانستان خانہ جنگی کا شکار ہوسکتا ہے۔ حکمت یار نے اتحادی فوج میں شامل برطانوی شہزادہ ہیری کو گیڈر کا خطاب دیتے ہوئے کہا ہے کہ شرابی شہزادہ نہ صرف مجاہدین بلکہ معصوم شہریوں کو شرم محسوس کئے بغیر نشانہ بنا رہا ہے، لیکن اسے شاید یہ معلوم نہیں ، ایک گیڈر کی کیا مجال کہ وہ شیروں کا سامنا کرے۔

Recommended Stories

Load Next Story