آج بھی مریضوں کو غیر معیاری اسٹنٹس لگائے جا رہے ہیں چیف جسٹس

عدالت شام کو ہونے والے غیر ذمہ دارانہ تبصروں پر پابندی کا فیصلہ کر سکتی ہے، چیف جسٹس


ویب ڈیسک February 01, 2017
اولین ترجیح آئندہ کے لئے معاملے کو بہتر کرنا ہے، چیف جسٹس۔ فوٹو: فائل

غیر معیاری اسٹنٹس کی فروخت سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ آج بھی مریضوں غیر معیاری اسٹنسٹس لگائے جا رہے ہیں۔

غیر معیاری اسٹنٹس کی فروخت سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ہوئی۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آج بھی مریضوں کو غیر معیاری اسٹنٹس لگائے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بیانات سے سے عوام میں خوف و ہراس نہیں پھیلانا چاہتے تاہم عدالت شام کو ہونے والے غیر ذمہ دارانہ تبصروں پر پابندی کا فیصلہ کر سکتی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: مریضوں کو جعلی اسٹنٹس ڈالنے میں سرکاری ڈاکٹروں کے ملوث ہونے کا انکشاف

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اولین ترجیح آئندہ کے لئے معاملے کو بہتر کرنا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو حکم دیا کہ اسٹنٹس کی رجسٹریشن سے متعلق درخواستوں کا فوری طور پر فیصلہ کیا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام سے پیر تک رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت منگل ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں