2012اسلام آباد پولیس افسروں کو 500 دھمکیاں ملیں
1136 وی وی آئی پیزکو سیکیورٹی فراہم کی گئی،دہشتگردی کی کئی کارروائیاںناکام بنائیں
وفاقی دارالحکومت کوبڑی دہشتگردی کانشانہ بنانے کے لیے سال 2012 میں دہشتگردوںنے وفاقی پولیس کے اعلیٰ افسران کو500مرتبہ سنگین دھمکیاں دیں جبکہ اس دوران سال بھرمیں 1136 وی وی آئی پیزجن میں غیرملکی صدور، وزرائے اعظم سمیت دیگر غیرملکی وفود، صدر اوروزیراعظم پاکستان،چیف جسٹس آف پاکستان سمیت دیگراہم شخصیات کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائی گئی۔
جبکہ پچھلے سال 48 اہم بین الااقوامی کانفرنسزبھی اسلام آبادمیںہوئیںجنکے کے شرکا کوسیکیورٹی فراہم کی گئی ۔وزارت داخلہ کی گزشتہ سال کی پولیس کارکردگی رپورٹ میںیہ بھی کہاگیاہے کہ پچھلے سال 683 احتجاجی مظاہرے اورریلیاںاسلام آبادمیںہوئیںجن میں ایک ہجوم 40 ہزارافرادپرمشتمل بھی تھا جبکہ اس دوران اسٹریٹ کرائم کی وارداتوںمیںجرائم پیشہ افرادکوجدید تکنیک کے ذریعے ٹریس کرنے کے لیے وفاقی پولیس نے ڈیجیٹل ڈیٹابیس قائم کیا جس میں مجموعی طورپر7 ہزار476مقدمات میں 8 ہزار749 ملزمان کو ٹریس کرکے گرفتارکیا۔
اس ضمن میں متعلقہ شعبہ کے سربراہ ایس پی مستنصرفیروزنے رابطے پرسابقہ ادوارمیںسی آئی اے پولیس کی کارگردگی سوالیہ نشان ہونے پربات کرنے سے گریزکرتے ہوئے کہاکہ جدید ڈیجیٹل ڈیٹابیس نظام کے ذریعے سندھ پولیس کوخاص طورپرکراچی میں سماج دشمن عناصرکو قانون کی گرفت میں لینے کے لیے وفاقی پولیس نے موبائل فون کے ذریعے ٹریکنگ کی جدید تکنیک بروئے کارلانے کی بھی تربیت فراہم کی ہے۔
جبکہ پچھلے سال 48 اہم بین الااقوامی کانفرنسزبھی اسلام آبادمیںہوئیںجنکے کے شرکا کوسیکیورٹی فراہم کی گئی ۔وزارت داخلہ کی گزشتہ سال کی پولیس کارکردگی رپورٹ میںیہ بھی کہاگیاہے کہ پچھلے سال 683 احتجاجی مظاہرے اورریلیاںاسلام آبادمیںہوئیںجن میں ایک ہجوم 40 ہزارافرادپرمشتمل بھی تھا جبکہ اس دوران اسٹریٹ کرائم کی وارداتوںمیںجرائم پیشہ افرادکوجدید تکنیک کے ذریعے ٹریس کرنے کے لیے وفاقی پولیس نے ڈیجیٹل ڈیٹابیس قائم کیا جس میں مجموعی طورپر7 ہزار476مقدمات میں 8 ہزار749 ملزمان کو ٹریس کرکے گرفتارکیا۔
اس ضمن میں متعلقہ شعبہ کے سربراہ ایس پی مستنصرفیروزنے رابطے پرسابقہ ادوارمیںسی آئی اے پولیس کی کارگردگی سوالیہ نشان ہونے پربات کرنے سے گریزکرتے ہوئے کہاکہ جدید ڈیجیٹل ڈیٹابیس نظام کے ذریعے سندھ پولیس کوخاص طورپرکراچی میں سماج دشمن عناصرکو قانون کی گرفت میں لینے کے لیے وفاقی پولیس نے موبائل فون کے ذریعے ٹریکنگ کی جدید تکنیک بروئے کارلانے کی بھی تربیت فراہم کی ہے۔