وکلا کو لڑنامرناہے توانصاف کون فراہم کرائے گاسپریم کورٹ

بورے والا میں خاتون وکیل پرتشددکیس میںاٹارنی جنرل،چاروں ایڈووکیٹ جنرلزطلب


APP January 03, 2013
یہ بنیادی حقوق کامعاملہ ہے‘ ایسی شکایات عدالتوں میں نہیں آنی چاہئیں، چیف جسٹس۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے تحصیل بورے والا میں مرد وکیل کی جانب سے خاتون وکیل کو تشدد کا نشانہ بنانے کے حوالے سے درخواست کی سماعت 3 ہفتے بعد تک ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر وکلا کو اسی طرح لڑنا ہے تو موکلین کو انصاف کون فراہم کرائے گا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل بنچ نے حمیرا بشیر چوہدری ایڈووکیٹ کی جانب سے رانا الطاف ایڈوکیٹ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے کہاکہ کہ بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز وکلا کی ریگولیٹری باڈیز ہیں جنہیں اس قسم کی صورتحال میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ یہ بنیادی حقوق کامعاملہ ہے'آپ سب آئین اور قانون سے بخوبی آگاہ ہیں اس طرح کی شکایات عدالتوں میں نہیں آنی چاہئیں ۔

06

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اگر وکلا کو اسی طرح لڑنا مرنا ہے تو آپ کے موکلین کو انصاف کون فراہم کرائے گا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل اور چاروں صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز،پاکستان بارکونسل اور چاروں صوبائی بارکونسلزکے وائس چیئرمینوںکو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |