حافظ سعید پر بھارت سے سرٹیفکیٹ نہیں چاہیے پاکستان

وزارت داخلہ نے حافظ سعید سمیت 38 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیئے۔

بھارت حافظ سعید کی سیاسی سرگرمیوں کو پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے بطور ہتھیار استعمال کرتا رہا ہے، ترجمان، فوٹو؛ فائل

BANNU:
ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو حافظ سعید کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر بھارت کی توثیق کی ضرورت نہیں کیوں کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو مد نظر رکھ کراقدامات کیے ہیں۔

جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کی نظربندی کے بعد بھارت کی جانب سے آنے والے بیانات کے پر رد عمل کے اظہار میں ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ بھارت حافظ سعید کی سیاسی سرگرمیوں کو پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے بطور ہتھیار استعمال کرتا رہا ہے، بھارت اگر سنجیدہ ہے تو ایسے ثبوت لائے جو پاکستان ہی نہیں دنیا کی کسی بھی عدالت میں مؤثر ہوں کیوں کہ بغیر ثبوت کے الزامات خطے میں امن کے لیے مدد گار ثابت نہیں ہوں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :حافظ سعید 4 ساتھیوں سمیت 6 ماہ کیلیے نظر بند


ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو مد نظر رکھ کراقدامات کیے ہیں اور پاکستان کو حافظ سعید کے حوالے سے کیے گئے اقدامات پر بھارت کی توثیق کی ضرورت نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو سمجھنا چاہیے کہ پاکستان جمہوری معاشرے کا عکاس ہے، یہاں آزاد اور خود مختار عدلیہ موجود ہے، عدلیہ آزادی اور خود مختاری کے تحت اپنے فیصلے کرتی ہے۔

ترجمان وزارت داخلہ نے سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کی تحقیقات سے متعلق ایک بار پھر بھارت کے رویئے پر کہا کہ پاکستان سمجھوتہ ایکسپریس میں 68 پاکستانیوں کی شہادت کے ملزمان کے آزادانہ گھومنے پر وضاحت خواہاں ہے، سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں بھارتی لیفٹیننٹ کرنل ملوث تھا جس کا ذکر پوری دنیا کے میڈیا نے کیا ہے اور اس پر پاکستان کو بھارتی جواب کا انتظارہے۔

دوسری جانب وزارت داخلہ نے جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید سمیت 38 رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں شامل کرلیے۔ ترجمان وزارت داخلہ کےمطابق جن لوگوں کےنام ای سی ایل میں شامل کیے گئے ان کا تعلق جماعت الدعوۃ اور لشکر طیبہ ہے۔
Load Next Story