طاہر القادری سے اتفاق ہےتبدیلی کیلیے اکٹھے ہوسکتے ہیںعمران

لانگ مارچ قبل از وقت ہے،عبوری حکومت غیر جانبدار نہ ہوئی تو سونامی مارچ کرینگے

بہت بڑی تبدیلی آنیوالی ہے،بدترین حالات میں بھی الیکشن ہو سکتے ہیں،’لائیو ود طلعت ‘میں گفتگو۔ فوٹو: فائل

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ طاہر القادری کی باتوں سے متفق ہیں، ممکن ہے تحریک انصاف اور تحریک منہاج القرآن نظام کی تبدیلی کے لیے اکٹھے ہو جائیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'لائیو ود طلعت' کے میزبان طلعت حسین سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ طاہر القادری کے ساتھ تعلقات اچھے ہیں، وہ جو بھی باتیں کررہے ہیں وہ جمہوریت کے خلاف نہیں ، تحریک انصاف گزشتہ کئی برسوں سے یہ بات کرتی آرہی ہے، طاہر القادری نے جو بھی باتیں کیں وہ تبدیلی کے لیے کیں، عوام تبدیلی کا فیصلہ کر چکے ہیں، ملک میں بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے، تاہم ابھی عبوری حکومت کا اعلان نہیں ہوا، اس لیے طاہر القادری کا احتجاج قبل از وقت ہے۔


عمران خان نے کہا کہ حکومت کو نگراں سیٹ اپ کی تشکیل کا وقت دینا چاہیے،جہاں انھیں اتنے سال برداشت کیا ہے تو چندہ ماہ اور کر لیں تاکہ کوئی بھی یہ نہ کہہ سکے کہ ان کے خلاف سازش کی گئی تاہم اگر عبوری حکومت غیر جانبدار نہ ہوئی تو پھر ہم سونامی مارچ کریں گے، اگر نگراں سیٹ اپ غیر جانبدار ہوا تو پھر مارچ کی ضرورت نہیں رہے گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں ۔



ان سے یہ فیصلہ ہوگا کہ ملک کو کہاں جانا ہے، شفاف انتخابات نہ ہونے کی صورت میں خانہ جنگی کا بھی خدشہ ہے، اگر دونوں جماعتوں نے انتخابات کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی تو پھر تحریک انصاف کا سونامی سب کو بہا لے جائے گا، شفاف انتخابات کے ذریعے آنے والی عوامی حکومت ہی کرپشن اور دہشت گردی پر قابو پاسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بدترین حالات میں بھی الیکشن ہو سکتے ہیں، فوجی آپریشن دہشت گردی کا حل نہیں، دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات کرنا پڑیں گے۔
Load Next Story