مسلمانوں کے امریکا داخلے پر پابندی کے فیصلے کو اسلام سے نہ جوڑا جائے یو اے ای

ٹرمپ انتظامیہ نے اپنی سالمیت کے لئے جو فیصلہ کیا وہ دیگرمسلم اکثریتی ممالک پر لاگو نہیں ہوتا،وزیرخارجہ


ویب ڈیسک February 01, 2017
ٹرمپ انتظامیہ نے اپنی سالمیت کے لئے جو فیصلہ کیا وہ دیگرمسلم اکثریتی ممالک پر لاگو نہیں ہوتا،وزیرخارجہ۔ فوٹو: فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 7 اسلامی ممالک کے پناہ گزینوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کیا جارہا ہے تاہم متحدہ عرب امارات نے ٹرمپ کے فیصلے کی تائید کردی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلم ممالک کے پناہ گزینوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے فیصلے کے خلاف نہ صرف امریکا میں بلکہ برطانیہ سمیت دنیا بھر میں شدید احتجاج کیا جارہا ہے تاہم امریکا کے اتحادی متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زیاد النیہان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا 7 اسلامی ممالک کے پناہ گزینوں پر پابندی لگانا اسلام مخالف نہیں اس لئے اس فیصلے کو کسی خاص مذہب سے نہ جوڑا جائے۔

اماراتی وزیرخارجہ نے اپنے روسی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی نئی انتظامیہ نے اپنی سالمیت کے لئے جو فیصلہ کیا وہ دیگرمسلم اکثریتی ممالک پر لاگو نہیں ہوتا اس لئے ٹرمپ کے فیصلے کو مذہب سے جوڑنا مناسب نہیں اور اس پر قیاس آرائیاں کرنا بھی غیرضروری ہے۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے پناہ گزینوں پر ملک میں داخلے پر 90 روز کے لئے پابندی عائد کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔