درآمدات پر 36 لاکھ کا نقصان پہنچانے کی کوشش ناکام
کسٹمزاپریزمنٹ ایسٹ اورویسٹ نے انڈرانوائسنگ اور غلط بیانی کے 2 کیسز پکڑلیے
پاکستان کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ اورویسٹ نے انڈرانوائسنگ اور مس ڈیکلریشن کی کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے قومی خزانے کو 36 لاکھ روپے نقصان سے بچا لیا۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اپریزمنٹ ایسٹ کلکٹریٹ نے انڈر انوائسنگ کے ذریعے پلاسٹک دانے کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس ناکام بنا کر چوری کی جانے والی کسٹمز ڈیوٹی وٹیکس وصول کرلیے۔ ذرائع نے بتایا کہ میسرز ریلائنس پٹروچیم انڈسٹریزنے سعودی عرب سے پلاسٹک دانے کے3 کنسائمنٹس درآمدکیے جن کی کلیئرنس گرین چینل کے ذریعے عمل میں لائی گئی تاہم اپریزمنٹ ایسٹ کے شعبے آر اینڈ ڈی نے کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کی تو انکشاف ہواکہ لیٹرآف کریڈٹ (ایل سی) میں ظاہرکردہ ویلیو حقیقی درآمدی ویلیو سے انتہائی کم ہے جبکہ درآمدکنندہ نے کسٹمزمیں دستاویزات جمع کراتے ہوئے ایل سی کوخفیہ رکھ کر کسٹم ڈیوٹی وٹیکسوں کی مد میں قومی خزانے کو 24 لاکھ 52 ہزار روپے کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی لیکن اپریزمنٹ ایسٹ کے شعبہ آر اینڈ ڈی نے کلیئرنس روک کر واجبات وصول کرلیے۔
دوسرے کیس میں کسٹمزاپریزمنٹ ویسٹ کے شعبہ آر اینڈڈی نے مس ڈیکلریشن سے اسٹیل اسکریپ کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کو ناکام بنا کر درآمدکنندہ اورکلیئرنگ ایجنٹ کیخلاف ایف آئی آردرج کرلی۔
ذرائع کے مطابق اسٹیل اسکریپ کے کنسائمنٹس کی مس ڈیکلریشن کے تحت کلیئرنس کی اطلاع پر ایڈیشنل کلکٹرسلیم میمن نے ڈپٹی کلکٹر آفتاب رانا کوکڑی نگرانی کی ہدایت کردی جس پر عمل کرتے ہوئے کنسائمنٹس کی جانچ کے دوران انکشاف ہوا کہ درآمد کنندہ میسرز رنبیو نے کلیئرنگ ایجنٹ دانیال ایجنسی کے ساتھ مل کراسٹیل اسکرپ کے 4کنٹینرزکاوزن کم ظاہر کرکے 10لاکھ روپے سے زائد کے ڈیوٹی و ٹیکسز چوری کرنے کی کوشش کی، اپریزمنٹ ویسٹ کے شعبہ آر اینڈ ڈی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ کنسائمنٹ کو روک کردرآمدکنندہ اورکلیئرنگ ایجنٹ کیخلاف ایف آئی آردرج کر لی۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اپریزمنٹ ایسٹ کلکٹریٹ نے انڈر انوائسنگ کے ذریعے پلاسٹک دانے کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس ناکام بنا کر چوری کی جانے والی کسٹمز ڈیوٹی وٹیکس وصول کرلیے۔ ذرائع نے بتایا کہ میسرز ریلائنس پٹروچیم انڈسٹریزنے سعودی عرب سے پلاسٹک دانے کے3 کنسائمنٹس درآمدکیے جن کی کلیئرنس گرین چینل کے ذریعے عمل میں لائی گئی تاہم اپریزمنٹ ایسٹ کے شعبے آر اینڈ ڈی نے کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کی تو انکشاف ہواکہ لیٹرآف کریڈٹ (ایل سی) میں ظاہرکردہ ویلیو حقیقی درآمدی ویلیو سے انتہائی کم ہے جبکہ درآمدکنندہ نے کسٹمزمیں دستاویزات جمع کراتے ہوئے ایل سی کوخفیہ رکھ کر کسٹم ڈیوٹی وٹیکسوں کی مد میں قومی خزانے کو 24 لاکھ 52 ہزار روپے کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی لیکن اپریزمنٹ ایسٹ کے شعبہ آر اینڈ ڈی نے کلیئرنس روک کر واجبات وصول کرلیے۔
دوسرے کیس میں کسٹمزاپریزمنٹ ویسٹ کے شعبہ آر اینڈڈی نے مس ڈیکلریشن سے اسٹیل اسکریپ کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کو ناکام بنا کر درآمدکنندہ اورکلیئرنگ ایجنٹ کیخلاف ایف آئی آردرج کرلی۔
ذرائع کے مطابق اسٹیل اسکریپ کے کنسائمنٹس کی مس ڈیکلریشن کے تحت کلیئرنس کی اطلاع پر ایڈیشنل کلکٹرسلیم میمن نے ڈپٹی کلکٹر آفتاب رانا کوکڑی نگرانی کی ہدایت کردی جس پر عمل کرتے ہوئے کنسائمنٹس کی جانچ کے دوران انکشاف ہوا کہ درآمد کنندہ میسرز رنبیو نے کلیئرنگ ایجنٹ دانیال ایجنسی کے ساتھ مل کراسٹیل اسکرپ کے 4کنٹینرزکاوزن کم ظاہر کرکے 10لاکھ روپے سے زائد کے ڈیوٹی و ٹیکسز چوری کرنے کی کوشش کی، اپریزمنٹ ویسٹ کے شعبہ آر اینڈ ڈی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ کنسائمنٹ کو روک کردرآمدکنندہ اورکلیئرنگ ایجنٹ کیخلاف ایف آئی آردرج کر لی۔