امیر قطر کے لیے قیمتی گھوڑا تحفہ دیا نہ خصوصی طیارے پر بھجوایا مریم اورنگزیب

امیرقطر کو دورہ پاکستان پر تحفہ دینا تھا مگر وہ نہیں آئے،وزیر اطلاعات

بادشاہوں کی طرح تحائف دیے جا رہے ہیں، کائرہ، عدالت نوٹس لے، فوادچوہدری۔ فوٹو : فائل

وزیراعظم نوازشریف کی طرف سے امیر قطر کو قیمتی گھوڑے کا تحفہ سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے قطر بھجوائے جانے کی اطلاعات مگر وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ کوئی گھوڑا تحفے میں دیا نہ قطر بھجوایا گیا جبکہ پاک فضائیہ نے بھی خبروں کی تردید کی ہے۔

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امیر قطر کو کوئی گھوڑا تحفہ میں دیا گیا نہ ہی کوئی جہاز پاکستان سے گھوڑا لے کر قطر گیا۔انھوں نے بتایا کچھ ماہ قبل امیر قطر نے پاکستان کا دورہ کرنا تھا جو نہیں ہوا، امیر قطر کو دورے پر گھوڑا تحفے میں دیا جانا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ایسی خبروں سے ملک کا تشخص مجروح ہوتا ہے،پاک فضائیہ نے بھی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی 130 کے ذریعے گھوڑا قطر بھجوانے کی خبر سراسر جھوٹ پر مبنی اور غیرحقیقی ہے۔


اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے امیر قطرکو گھوڑے کا تحفہ دینے اور اسے خصوصی طیارے سی 130 کے ذریعے قطر پہنچانے اور اس کیلئے وزارت خارجہ کی جانب سے سی 130 طیارے کے استعمال کی اجازت کیلیے متعلقہ حکام کو خط لکھے جانے کی اطلاعات کی گردش کرتی رہیں جن میں کہا گیا تھاکہ گھوڑا خصوصی طیارے پر 28 جنوری کو قطر جانا تھا اور 29 جنوری کو طیارے کی واپسی ہونی تھی، وزارت خارجہ کو بھیجے گئے خط میں شیڈول تبدیل کردیا گیا اور نظرثانی شیڈول کے تحت تحفہ گزشتہ روز بھجوایا گیا جبکہ سی 130 میں گھوڑے کے ہمراہ 13 رکنی حکومتی وفد بھی قطر روانہ ہوا۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہاہے کہ وزیراعظم خاندانی تعلقات بنا رہے ہیں اور معاملات بادشاہوں جیسے چلائے جا رہے ہیں، پاناما معاملہ قطر سے جڑا ہوا ہے، اس لئے وزیراعظم قطری شہزادے پر زیادہ مہربان دکھائی دے رہے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کو اس کا نوٹس لیناچاہیے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ ایک طرف پاناما کا معاملہ چل رہا ہے، دوسری طرف تحفے دیے جارہے ہیں، یہاں کوئی ڈپلومیسی نہیں، وزیراعظم بادشاہوں کی طرح تحائف دے اور لے رہے ہیں،کبھی اربوں کے فلیٹس اورکبھی گھوڑے بھیجے جارہے ہیں۔
Load Next Story