شاہ زیب قتل کیس پولیس کا شاہ رخ جتوئی کی واپسی کیلئے آسٹریلوی حکام سے رابطہ

سپریم کورٹ نے نوجوان طالبعلم کے قتل کا از خود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو 4 جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

۔شاہ رخ جتوئی اگردوسرے ملک فرار ہوا ہے تووہ صرف جعلی دستاویزات کی مدد سے ہی ہوا ہے،ایس ایس پی انویسٹی گیشن۔فوٹو: اطہر خان/ ایکسپریس ٹریبیون

KARACHI:
پولیس نے شاہ زیب خان کے قتل میں ملوث ملزم شاہ رخ جتوئی کی واپسی کے لئے آسٹریلین ہائی کمیشن سے رابطہ کر لیا ہے۔

ایس پی انویسٹی گیشن فیض اللہ کاریجو نے بتایا کہ ایف آئی اے کی امیگریشن رپورٹ میں ملزم شاہ رخ جتوئی کے پاسپورٹ پر کسی دوسرے ملک فلائٹ میں سوار ہو کر جانے کا فی الحال کوئی ریکارڈ نہیں ہے، انہوں نے بتایا کہ اگر ملزم کسی دوسرے ملک فرار ہوا ہے تو صرف جعلی دستاویزات کی مدد سے ہوا ہے۔


ملزم شاہ رخ جتوئی کے والد سکندر جتوئی نے ایک بیان میں کہا کہ ان کا بیٹا آسٹریلیا روانہ ہو چکا ہے جس کے بعد تحقیقاتی ٹیم نے آسٹریلوی حکام سے شاہ رخ کی واپسی کے لئے بات کی ہے۔

واضح رہے کہ ڈی ایس پی اورنگ زیب خان کے بیٹے شاہ زیب خان کو مبینہ طورپرشاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور نے معمولی تلخ کلامی کے بعد ڈیفنس کے علاقے میں گولیاں مار کے قتل کر دیا تھا۔

سپریم کورٹ نے نوجوان طالبعلم کے قتل کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور آئی جی سندھ کو 4 جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لئے اب تک کراچی اور سندھ کے مختلف شہروں میں چھاپے مار چکی ہے، ایک روز قبل پولیس نے شاہ رخ جتوئی کے فیملی مینجر مصطفیٰ جتوئی کو گرفتار کر کے اس سے شاہ رخ کے ممکنہ ٹھکانے کے حوالے سے پوچھ گچھ بھی کی۔

Recommended Stories

Load Next Story