افغان حکومت کو مشکل سے آدھے ملک پر کنٹرول حاصل ہے امریکا
اربوں ڈالر کی امداد کے باوجود افغانستان میں تعمیر نو کا عمل کمزور اور نامکمل ہے
افغانستان کیلیے امداد کے نگران امریکی ادارے سیگار (اسپیشل انسپکٹر جنرل فار افغان ری کنسٹرکشن) نے کہا ہے کہ اربوں ڈالر کی امداد کے باوجود وہاں تعمیر نو کا عمل کمزور اور نامکمل ہے۔
امریکی ادارے سیگار کے مطابق افغان طالبان اور دیگر باغی گروپ ملک میں پہلے سے کہیں زیادہ علاقوں کو کنٹرول کرتے جا رہے ہیں اور اپنا دائرہ اثر بڑھا رہے ہیں۔ ادارے نے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو دی جانے والی اپنی پہلی رپورٹ میں افغانستان میں تعمیر نو کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کی ایک تاریک تصویر پیش کی ہے۔
دوسری جانب اس رپورٹ میں اس امر کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ افغان حکومت کو مشکل سے آدھے ملک پر کنٹرول حاصل ہے، اس کی سیکیورٹی فورسز کی نفری کم ہوتی جا رہی ہے اور منشیات کی پیداوار بڑھ رہی ہے، مزید یہ کہ منشیات کے خاتمے کی کوششیں کمزور پڑتی جا رہی ہیں، افغانستان میں ساز و سامان اور خدمات کی خریداری میں کی جانے والی بدعنوانی نمایاں طور پر کم ہوئی ہے۔
امریکی ادارے سیگار کے مطابق افغان طالبان اور دیگر باغی گروپ ملک میں پہلے سے کہیں زیادہ علاقوں کو کنٹرول کرتے جا رہے ہیں اور اپنا دائرہ اثر بڑھا رہے ہیں۔ ادارے نے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو دی جانے والی اپنی پہلی رپورٹ میں افغانستان میں تعمیر نو کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کی ایک تاریک تصویر پیش کی ہے۔
دوسری جانب اس رپورٹ میں اس امر کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ افغان حکومت کو مشکل سے آدھے ملک پر کنٹرول حاصل ہے، اس کی سیکیورٹی فورسز کی نفری کم ہوتی جا رہی ہے اور منشیات کی پیداوار بڑھ رہی ہے، مزید یہ کہ منشیات کے خاتمے کی کوششیں کمزور پڑتی جا رہی ہیں، افغانستان میں ساز و سامان اور خدمات کی خریداری میں کی جانے والی بدعنوانی نمایاں طور پر کم ہوئی ہے۔