اسلام آباد میں پولیس کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق لواحقین کا احتجاج
مظاہرین نے پولیس چوکی میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی اور کیمپ کو آگ لگادی
سیکٹر آئی ٹین میں پولیس کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت پر مظاہرین نے چوکی پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی جب کہ ایس ایچ او تھانہ سبزی منڈی سلیم شاہ کو معطل کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں تھانہ سبزی منڈی کے علاقے آئی ٹین میں پولیس ناکے پر موجود ایگل فورس کے 2 اہلکاروں نے ایک گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا، گاڑی نہ رکی تو سمیع نامی اہلکار نے فائرنگ کر دی جس سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا جبکہ گاڑی میں موجود خاتون محفوظ رہی۔ پولیس اہلکار کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے پمز اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اسلام آباد میں فائرنگ سے سابق چیرمین کا بھانجا قتل
پولیس اہلکار کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت تیمور ریاض کے نام سے ہوئی جو مردان کا رہائشی بتایا جا تا ہے جبکہ خاتون ماہین کا تعلق لاہور سے ہے۔ دوسری جانب گاڑی پر فائرنگ کرنے والا اہلکار دوسرے ساتھی کے ساتھ موقع سے فرار ہو گیا۔
پولیس نے گاڑی اور خاتون کو تحویل میں لے لیا ہے اور ایس ایچ او تھانہ سبزی منڈی سلیم شاہ کو معطل کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں جب کہ فائرنگ کرنے والے اہلکار کو بھی تلاش کیا جا رہا ہے۔
واقعے کے خلاف متوفی کے لواحقین لاش کے ساتھ احتجاج کرتے رہے اور مشتعل مظاہرین نے پولیس چوکی پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی۔ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے تیمور کے والد رفیق بٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا کہ پولیس اہلکاروں نے روکے بغیر فائرنگ کی اور تیمور کو تین گولیاں لگیں، ہمیں صبح 4 بجے واقعہ کی اطلاع دی گئی اور ایس ایچ او نے کہا کہ پولیس اہلکار کو گرفتار کر لیا ہے لیکن اس سے ہماری ملاقات نہیں کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار اور چیف جسٹس آف پاکستان ہمیں انصاف دلائیں۔ احتجاج کوختم کرنے کے لئے ن لیگ ایم پی اے ضیااللہ شاہ نے مقتول کے ورثا سے مذاکرات کئے اور ان کے مطالبات کے مطابق ایف آئی آر کی دفعات بھی شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد لواحقین کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا اور مقتول تیمور کی میت گھر روانہ کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد میں تھانہ سبزی منڈی کے علاقے آئی ٹین میں پولیس ناکے پر موجود ایگل فورس کے 2 اہلکاروں نے ایک گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا، گاڑی نہ رکی تو سمیع نامی اہلکار نے فائرنگ کر دی جس سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا جبکہ گاڑی میں موجود خاتون محفوظ رہی۔ پولیس اہلکار کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے پمز اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اسلام آباد میں فائرنگ سے سابق چیرمین کا بھانجا قتل
پولیس اہلکار کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت تیمور ریاض کے نام سے ہوئی جو مردان کا رہائشی بتایا جا تا ہے جبکہ خاتون ماہین کا تعلق لاہور سے ہے۔ دوسری جانب گاڑی پر فائرنگ کرنے والا اہلکار دوسرے ساتھی کے ساتھ موقع سے فرار ہو گیا۔
پولیس نے گاڑی اور خاتون کو تحویل میں لے لیا ہے اور ایس ایچ او تھانہ سبزی منڈی سلیم شاہ کو معطل کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں جب کہ فائرنگ کرنے والے اہلکار کو بھی تلاش کیا جا رہا ہے۔
واقعے کے خلاف متوفی کے لواحقین لاش کے ساتھ احتجاج کرتے رہے اور مشتعل مظاہرین نے پولیس چوکی پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی۔ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے تیمور کے والد رفیق بٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا کہ پولیس اہلکاروں نے روکے بغیر فائرنگ کی اور تیمور کو تین گولیاں لگیں، ہمیں صبح 4 بجے واقعہ کی اطلاع دی گئی اور ایس ایچ او نے کہا کہ پولیس اہلکار کو گرفتار کر لیا ہے لیکن اس سے ہماری ملاقات نہیں کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار اور چیف جسٹس آف پاکستان ہمیں انصاف دلائیں۔ احتجاج کوختم کرنے کے لئے ن لیگ ایم پی اے ضیااللہ شاہ نے مقتول کے ورثا سے مذاکرات کئے اور ان کے مطالبات کے مطابق ایف آئی آر کی دفعات بھی شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی جس کے بعد لواحقین کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا اور مقتول تیمور کی میت گھر روانہ کردی گئی۔