بورڈ کی گول میز کانفرنس انعقاد سے قبل ہی متنازع

عمران خان اور راشد لطیف سمیت بعض سابق کرکٹرزکی شرکت میں عدم دلچسپی


Sports Reporter/Abbas Raza February 04, 2017
پی ایس ایل فائنل کے دن انعقاد چیئرمین کے ساتھی آفیشلزکیلیے تشویش کا باعث۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پی سی بی کی گول میز کانفرنس انعقاد سے قبل ہی متنازع ہونے لگی، حیران کن طور پر چیئرمین شہریار خان نے اس حوالے سے کسی آفیشل کو اعتماد میں نہ لیا اور اعلان کردیا۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ شہریارخان نے6 اور 7 مارچ کو لاہور میں سابق اور موجودہ کرکٹرز کی گول میز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے،اس میں ملکی کرکٹ کی بہتری کے حوالے سے تبادلہ خیال ہو گا، ذرائع کے مطابق شہریارخان نے اپنے فیصلے کا اعلان کرنے سے قبل کسی دوسرے آفیشل کو اعتماد میں نہ لیا، براہ راست میڈیا ڈپارٹمنٹ کو ای میل بھیج کر ریلیز کرنے کا کہا۔

بعض اطلاعات کے مطابق انھوں نے یہ قدم اکیڈمی کوچ مشتاق احمد اور چیف سلیکٹر انضمام الحق سے ملاقات کے بعد اٹھایا،7 مارچ کو قذافی اسٹیڈیم میں ہی پی ایس ایل فائنل شیڈول ہے، اسی روز سابق اور موجودہ کرکٹرز ملکی کرکٹ کا پوسٹ مارٹم کر رہے ہوں گے، ذرائع کے مطابق بورڈ کے دیگر آفیشلز کو یہ اقدام پسند نہیں آیا، انھیں لگتا ہے کہ اس سے سپر لیگ فائنل سے توجہ بٹ جائے گی۔

دوسری جانب بورڈ نے جو فہرست جاری کی اس میں شامل بعض کرکٹرز نے شرکت میں عدم دلچسپی کا ابھی سے اظہار کر دیا ہے، ان میں سابق کپتان عمران خان اور راشد لطیف بھی شامل ہیں، کئی لوگ کسی نہ کسی حیثیت سے بورڈ کے ساتھ منسلک ہیں، عامر سہیل کیخلاف عدالتی کیس کیا گیا تھا جبکہ پینشن تنازع پر ناراض عبدالقادراب خاموش ہی رہتے ہیں، فہرست میں بڑے کرکٹرز کے ساتھ موجود حیران کن نام سابق کپتان ماجد خان کے صاحبزادے بازید خان کا ہے جنھوں نے صرف ایک ہی ٹیسٹ میں ملک کی نمائندگی کا اعزاز پایا، ناقدین کے مطابق یہ کانفرنس قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی سے توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے۔

پی ایس ایل فائنل کے دن لاہور میں ملکی کرکٹ کو درپیش مسائل پر بحث بھی جاری ہوگی، یہ اقدام خود بورڈ کے بعض دیگر آفیشلز کیلیے بھی تشویش کا باعث ہے۔ دوسری جانب بعض سابق کرکٹرز بھی کانفرنس میں شرکت میں دلچسپی نہیں رکھتے، عمران خان اور راشد لطیف نے تو سوشل میڈیا کے ذریعے اپنا ارادہ بھی ظاہرکردیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔