تیز بخار جوڑوں میں درد اور تھکاوٹ چکن گنیا کی علامات ہیں
وائرل بیماری سے شیرخواربچے اورضعیف افراد زیادہ متاثرہوتے ہیں، ڈاکٹر بشریٰ جمیل
آغا خان یونیورسٹی کے شعبہ بالغاں متعدی امراض کی سربراہ پروفیسر ڈاکٹربشریٰ جمیل نے کہا ہے کہ چکن گنیا کی علامات مچھر کے کاٹنے کے 4 سے 7 دنوں کے اندر ظاہر ہوتی ہیں۔ تیز بخار، جوڑوں کا درد، جوڑوں کی سوجن، جلد پر دھبے، پٹھوں میں درد، متلی اور شدید تھکاوٹ چکن گنیا کی علامات ہیں۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ بیماری میں آنکھ، دل، گردے، جِلد بھی متاثر ہوتے ہیں جبکہ خون کا اخراج بھی ہوتا ہے۔ اس وائرل بیماری کا کوئی علاج نہیں، احتیاطی تدابیراورمچھروں کا خاتمہ اس بیماری سے بچنے کا واحد راستہ ہے کیونکہ یہ مرض ڈینگی پیدا کرنے والے مچھروں سے ہی پیدا ہوتا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: چکن گنیا کے ممکنہ حملے سے 2006 میں ہی خبردار کردیا تھا، پروفیسر ڈاکٹر امتیاز
ڈاکٹر بشریٰ جمیل اس بیماری اور اس کی علامات کے بارے میں ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولرمیڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پ سی ایم ڈی) بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی وحیاتیاتی علوم جامعہ کراچی میں عوامی آگہی لیکچرسے خطاب کررہی تھیں جس کا موضوع ''پاکستان میں چکن گنیا کی حالیہ وبائی صورت حال'' تھا، انہوں نے مزید کہا کہ چکن گنیا سے شیرخوار بچے اورضعیف افراد زیادہ متاثرہ ہوتے ہیں، اپنے اردگردکے ماحول کوصاف رکھنے کی ضرورت ہے، احتیاطی تدابیر اختیارکرکے ہی بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔
یہ بلاگ بھی پڑھیں: مچھروں سے بچاؤ، اپنی مدد آپ کیجئے
ڈاکٹر نے بتایا کہ بیماری میں آنکھ، دل، گردے، جِلد بھی متاثر ہوتے ہیں جبکہ خون کا اخراج بھی ہوتا ہے۔ اس وائرل بیماری کا کوئی علاج نہیں، احتیاطی تدابیراورمچھروں کا خاتمہ اس بیماری سے بچنے کا واحد راستہ ہے کیونکہ یہ مرض ڈینگی پیدا کرنے والے مچھروں سے ہی پیدا ہوتا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: چکن گنیا کے ممکنہ حملے سے 2006 میں ہی خبردار کردیا تھا، پروفیسر ڈاکٹر امتیاز
ڈاکٹر بشریٰ جمیل اس بیماری اور اس کی علامات کے بارے میں ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولرمیڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پ سی ایم ڈی) بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی وحیاتیاتی علوم جامعہ کراچی میں عوامی آگہی لیکچرسے خطاب کررہی تھیں جس کا موضوع ''پاکستان میں چکن گنیا کی حالیہ وبائی صورت حال'' تھا، انہوں نے مزید کہا کہ چکن گنیا سے شیرخوار بچے اورضعیف افراد زیادہ متاثرہ ہوتے ہیں، اپنے اردگردکے ماحول کوصاف رکھنے کی ضرورت ہے، احتیاطی تدابیر اختیارکرکے ہی بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔
یہ بلاگ بھی پڑھیں: مچھروں سے بچاؤ، اپنی مدد آپ کیجئے