کولکتہ میں کشمیری شہری کو سزائے موت آزاد و مقبوضہ کشمیر میں یوم مزاحمت و مظاہرے
مظفر احمد راتھر کوبلاجواز سزائے موت سنانے کے خلاف مکمل ہڑتال، نوہٹہ میں مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ، پتھراؤ کیا گیا
حریت رہنماؤں کی اپیل پر آزاد اور مقبوضہ کشمیر میں جمعے کو یوم مزاحمت منایا گیا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق یہ دن منانے کا اعلان سید علی گیلانی، میر واعظ عمرفاروق اوریاسین ملک پرمشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کیاتھا۔ سری نگر میںحریت قیادت کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان کے مطابق یوم مزاحمت کے موقع پر مقبوضہ وادی میںمکمل طور پر ہڑتال کی گئی۔
واضح رہے کہ اس دن کومنانے کا مقصد کولکتہ میں قائم عدالت کی جانب سے ضلع کو لگام کے رہائشی مظفراحمدراتھرکوبلاجواز دی جانے والی سزائے موت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا اور بھارتی جیلوں میں زیرحراست کشمیری سیاسی قیدیوںکی فوری رہائی کامطالبہ ہے۔ سری نگر اور دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی، بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے کیے گئے، سری نگر کے زیریں علاقہ نوہٹہ میں بعد نمازجمعہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
قابض فورسزنے مظاہرین کومنتشرکرنے کیلیے آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے جواب میں نوجوان مظاہرین نے بھی فورسزپرپتھراؤکیا۔ مظفر احمد راتھر کو کولکتہ کی عدالت سے سزائے موت سنائے جانے کے خلاف جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے سری نگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا، شہریوں نے مظفراحمد راتھرکی تصاویراٹھا رکھی تھیں، مظاہرین نے بھارتی عدالت کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔
دوسری جانب بھارتی پولیس نے رکن اسمبلی انجینئر رشید اوردیگر کو پونچھ جاتے ہوئے گرفتار کرکے دومانہ پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیا، ہندو انتہا پسندوںنے مسلسل3گھنٹے تک انتہائی قابل اعتراض نعرے بازی کی،کچھ بلوائی تھانے کے اندر بھی گھس گئے اور انجینئر رشید، کشمیریوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے۔
انجینئر رشید نے کہا کہ ہندوانتہاپسندوں اور بھارتی پولیس کے درمیان کوئی فرق نہیں۔ کرالہ پورہ اور کرالہ گنڈ کے 2 نوجوانوں کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی سے رہائی کے بعدگھر پہنچے کے فوراً بعد پولیس نے انکی دوبارہ گرفتاری کیلیے دوبارہ چھاپے مارنے شروع کردیے مگر دونوں پکڑے نہیں جاسکے۔
دریں اثنا سری نگر کے صورہ اسپتال میں زیر علاج بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی صحت اب اطمینان بخش بتائی جاتی ہے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق یہ دن منانے کا اعلان سید علی گیلانی، میر واعظ عمرفاروق اوریاسین ملک پرمشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کیاتھا۔ سری نگر میںحریت قیادت کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان کے مطابق یوم مزاحمت کے موقع پر مقبوضہ وادی میںمکمل طور پر ہڑتال کی گئی۔
واضح رہے کہ اس دن کومنانے کا مقصد کولکتہ میں قائم عدالت کی جانب سے ضلع کو لگام کے رہائشی مظفراحمدراتھرکوبلاجواز دی جانے والی سزائے موت کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا اور بھارتی جیلوں میں زیرحراست کشمیری سیاسی قیدیوںکی فوری رہائی کامطالبہ ہے۔ سری نگر اور دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی، بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے کیے گئے، سری نگر کے زیریں علاقہ نوہٹہ میں بعد نمازجمعہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
قابض فورسزنے مظاہرین کومنتشرکرنے کیلیے آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے جواب میں نوجوان مظاہرین نے بھی فورسزپرپتھراؤکیا۔ مظفر احمد راتھر کو کولکتہ کی عدالت سے سزائے موت سنائے جانے کے خلاف جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے سری نگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا، شہریوں نے مظفراحمد راتھرکی تصاویراٹھا رکھی تھیں، مظاہرین نے بھارتی عدالت کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔
دوسری جانب بھارتی پولیس نے رکن اسمبلی انجینئر رشید اوردیگر کو پونچھ جاتے ہوئے گرفتار کرکے دومانہ پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیا، ہندو انتہا پسندوںنے مسلسل3گھنٹے تک انتہائی قابل اعتراض نعرے بازی کی،کچھ بلوائی تھانے کے اندر بھی گھس گئے اور انجینئر رشید، کشمیریوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے۔
انجینئر رشید نے کہا کہ ہندوانتہاپسندوں اور بھارتی پولیس کے درمیان کوئی فرق نہیں۔ کرالہ پورہ اور کرالہ گنڈ کے 2 نوجوانوں کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی سے رہائی کے بعدگھر پہنچے کے فوراً بعد پولیس نے انکی دوبارہ گرفتاری کیلیے دوبارہ چھاپے مارنے شروع کردیے مگر دونوں پکڑے نہیں جاسکے۔
دریں اثنا سری نگر کے صورہ اسپتال میں زیر علاج بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی صحت اب اطمینان بخش بتائی جاتی ہے۔